وزارت اطلاعات گلگت بلتستان نے لا ش ملنے کی تصدیق کر دی ۔ حکام کے مطابق کے ٹو بیس کیمپ کے قریب سے دو افراد کی لاشیں ملی ہیں اور یہ علی سدپارہ اور آئس لینڈ کے جان سنوری کی ہیں۔تاہم دونوں لاشوں کو آرمی ہیلی کاپٹر کے ذریعے نیچے لایا جائے گا۔
خیال رہے کہ رواں سال فروری میں علی سدپارہ اپنے بیٹے ساجد سدپارہ سمیت 2 غیر ملکی کوۂ پیماؤں کے ساتھ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے 2 سر کرنے کے لیے نکلے تھے، وہ اس چوٹی کو موسم سرما میں سر کرنے کا ریکارڈ بنانا چاہتے تھے۔
محمد علی سدپارہ بھی پاکستان کے لیے اس اعزاز کو حاصل کرنا چاہتے تھے لہٰذا وہ خراب موسم کے باوجود اپنے مشن پر کاربند رہے اور مہم جوئی کو جاری رکھا، بعد ازاں ان کا اور دیگر کوہ پیماؤں کا رابطہ منقطع ہوگیا۔
پاک فوج کی ریسکیو ٹیم کئی روز تک انہیں تلاش کرتی رہی لیکن ناکام رہی جس کے بعد ان کے بیٹے ساجد سدپارہ نے والد کی موت کا باضابطہ اعلان کیا تھا۔