ایک نیوز :سپریم کورٹ نے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 19 سے پی ٹی آئی رہنما محمد عارف عباسی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کا معاملہ میں الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے اپیل خارج کردی۔
تٖفصیلات کے مطابق کیس کی سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کی۔
عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ درخواست گزار نے 2 فوجداری مقدمات ہونے کے باجود ضمانت کے لیے کسی عدالت سے رجوع نہیں کیا۔درخواست گزار نے دونوں مقدمات کا کاغذات نامزدگی میں بھی ذکر نہیں کیا۔ ریٹرننگ آفیسر نے بیٹے کی لندن میں موجود جائیدادوں کا پوچھا اس کا بھی جواب نہیں دیا گیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں بتایا کہ ریٹرننگ آفیسر نے نامزدگی پر اعتراض اٹھا کر کاغذات مسترد کیے۔درخواست گزار کے خلاف وارث خان تھانے میں 2 ایف آئی آرز درج تھیں۔
چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ دستاویزات تو پڑھ کر آئیں،کیس چلانا ہے تو فیکٹ بتائیں۔
جسٹس منصور علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ جس شخص کیخلاف 2 فوجداری ایف آئی آرز ہوں، وہ پورے شہر بھر میں گھوم رہا ہے۔ضمانت کے لیے ٹرائل کورٹ جانے میں آپ کو مسئلہ کیا تھا؟۔ آپ نے کاغذات نامزدگی میں فوجداری مقدمات کا تذکرہ ہی نہیں کیا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کل ہمارے پاس ایک کیس تھا انہوں نے ضمانت لی تھی۔ آپ درخواست دیتے ہیں تو ہم فوراً سماعت کے لیے مقرر کرتے ہیں، مگر تیاری تو کر کے آئیں۔
وکیل نے بتایا کہ بیان حلفی میں دونوں مقدمات کا بتا دیا تھا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ سچ بولنے کے لیے تیار نہیں تو ہم کیا کر سکتے ہیں۔