ویب ڈیسک:برطانیہ نےگھانا سےڈیڑھ سو سال قبل لوٹے گئے نوادارت کومعاہدےکےتحت قرض کےطورپرواپس کر دیا ۔
تفصیلات کےمطابق برطانیہ کے2 بڑے قومی عجائب گھروں کی جانب سے گھانا سے لوٹ کر لائے گئے نوادرات قرض کے طور پر واپس کر دیےہیں۔
برٹش میوزیم اور وکٹوریا اینڈ البرٹ میوزیم کی جانب سے32 طلائی نوادرات گھانا کو قرض کے طور پر لوٹانے کے معاہدے پر دستخط کیے گئے۔ان میں سے بیشتر نوادرات ڈیڑھ سو برس پہلے گھانا سے برطانیہ منتقل کیے گئے تھے۔
وکٹوریہ اینڈ البرٹ میوزیم کی جانب سے17 جبکہ برٹش میوزیم کی جانب سے 15 نوادرات3 سالہ قرض پروگرام کے تحت گھانا منتقل کیے گئے۔
البتہ معاہدے میں نوادرات کے قرض پروگرام کے دورانیے میں اضافے کا آپشن بھی رکھا گیا ہے۔
یہ نوادرات19 ویں صدی میں برطانیہ اور گھانا کی درمیان ہونے والی جنگوں کے دوران لوٹے گئے تھے۔ان نوادرات میں طلائی زیورات، تلوار اور دیگر اشیا شامل ہیں۔
برٹش میوزیم اور وکٹوریہ اینڈ البرٹ میوزیم کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں تسلیم کیا گیا کہ گھانا کے رہائشیوں کے لیے ثقافتی، تاریخی اور روحانی طور پر اہم نوادرات پر قبضہ کیا گیا تھا جو کہ مغربی افریقا میں برطانوی سامراج کی تاریخ سے جڑا باب ہے۔
گھانا میں یہ نوادرات Manhyia Palace Museum میں رکھے جائیں گے۔
برطانیہ کے قومی عجائب گھروں کو دیگر ممالک کے نوادرات ہمیشہ کے لیے واپس کرنے کی اجازت نہیں۔برطانوی قانون کے تحت عجائب گھر لوٹ کر لائے گئے نوادرات کو ہمیشہ کے لیے واپس نہیں کر سکتے۔اسی لیے گھانا کو یہ نوادرات قرض کے طور پر واپس کیے گئے ہیں مگر ان کی ملکیت برطانیہ کے نام رہے گی۔
کچھ حلقوں کا ماننا ہے کہ اگر اس قانون کو ختم کیا جاتا ہے تو یہ برطانوی عجائب گھروں کے لیے براہ راست خطرہ ہوگا کیونکہ انہیں اپنے چند قیمتی نوادرات سے ہاتھ دھونا پڑے گا۔
برطانیہ نےلوٹےگئےنوادرات معاہدےکےتحت بطورقرض گھاناکوواپس کردیے
Jan 26, 2024 | 06:57 AM