ایک نیوز : روپے کی قدر میں کمی سے سب سے زیادہ دھچکا بچت کرنے والوں اور پنشنرز کو پہنچا ہے۔پاکستانی روپے کی قدر میں ایک دن میں 22 روپے یا 9.5 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ڈالر کی قیمت میں اضافے سے ملک میں مہنگائی کی نئی لہر آئے گی جس سے گاڑیاں، مکانات حتیٰ کہ کھانے پینے کی اشیاء بھی مہنگی ہوتی نظر آئیں گی۔
اسماعیل اقبال سیکیورٹیز کی جانب سے جاری کیے جانے والے نوٹ کے مطابق، ”سال 2000 کے بعد، مطلق اور فیصد دونوں لحاظ سے یہ (روپے کی قدر میں) ایک دن میں ہونے والی سب سے بڑی کمی ہے۔
پی ٹی آئی کے مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ پیٹرول اور ڈالر کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوگا اور پیٹرول 250 روپے فی لیٹر مہنگا ہوگا، کیونکہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) ڈالر کے بدلے ہوئے ریٹ کی بنیاد پر اوسط درآمدی قیمتوں کا حساب لگائے گی۔
پاکستان خام تیل اور ریفائنڈ پیٹرولیم مصنوعات دونوں درآمد کرتا ہے، اور اوگرا درآمد کرنے سے قبل ڈالر میں ایندھن کی قیمت خرید کی بنیاد پر پاکستان میں قیمتوں کا تعین کرتی ہے۔
ڈالر کے لحاظ سے دیکھیں تو اگر آپ 50 لاکھ روپوں سے بدھ کو 21 ہزار 645 امریکی ڈالرز خرید سکتے تھے، تو آج آپ صرف 19 ہزار 762 امریکی ڈالرزخرید سکتے ہیں۔یعنی صرف ایک ہی دن میں آپ کو ایک ہزار 883 ڈالرز کا نقصان اٹھانا پڑا۔
ڈالر میں اضافے نے آپ کی تمام بچتوں میں 9.5 فیصد تک کمی کردی ہے۔ اگر آپ نے 10 لاکھ روپے بینکوں میں رکھوائے تھے، تو آپ کا 95 ہزار روپے کا نقصان ہوا ہے۔یعنی سامان اور خوراک خریدنے کے لیے آپ کی تنخواہ تقریباً 10 فیصد تک کم ہوجائے گی۔
دوسری جانب آپ کے تمام اثاثوں کی قدر میں 9.5 فیصد کا اضافہ بھی ہوا ہے۔