ایک نیوز :رہنماتحریک انصاف اعظم سواتی کاکہنا ہے کہ 15سال پہلے ہم وکلا نے جو قربانیاں دیں اس کا ثمریہ عدالت بالکل نہیں ہیں۔
رہنماتحریک انصاف اعظم خان سواتی کا سیالکوٹ میں وکلا کنونشن رول آف لا سے خطاب میں کہنا تھا کہ میں نے 1978 تک وکالت کی اب عدالتیں اس ملک میں نہیں ہیں۔نبی کریمؐ نے رُل آف لاء کی تعلیم دی۔اگر یہاں انصاف دینے والی عدالتیں لگتیں تو ارشد شریف کی قربانی کو ٹرک کی بتی کے پیچھے کیوں لگایا گیا۔
اعظم خان سواتی کاکہنا تھا کہ چیف جسٹس اسلام آباد عامر فاروق کو جیل سے لکھا کہ کہ تم میرا کیس نہیں سن سکتے۔خط میں لکھا کہ عامر فاروق کے فیصلوں میں آئین اور قانون کی بات نہیں ہوتی۔تو میرے وکیل نے آئین و قانون کی بات کی تو جسٹس عامر فاروق نے کہاایک گھنٹہ کا وقت لیا۔
رہنماتحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ میں آرمی چیف عاصم منیر سے کہتا ہوں اس ملک کو عظیم فوج سے نہیں رُول آف لاء سے بچایا جاسکتا ہے۔اگر آرمی چیف عاصم منیر اس رول آف لاء آئین کے تابع ہوجائے تو پورا ملک بچ سکتا ہے۔
اعظم سواتی کا مزید کہنا تھا کہ ملک مکمل طور پر تباہ اور ننگا ہوچکا ہے۔ہمارے ہمسایہ ملک کی ایکسپورٹ پانچ ٹریلین ہوچکی ہے۔