ایک نیوز: افغانستان سے پولیو وائرس کا پاکستان میں پھیلاؤنہ رک سکا،لاہور میں افغانستان سے تعلق رکھنے والے پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق چند روز قبل آؤٹ فال روڈ لاہور سے ماحولیاتی نمونے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔ این آئی ایچ نے اس پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق کے بارے مزید ٹیسٹ کیے۔ پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق ننگر ہار افغانستان سے نکلا ۔ جس کے بعد لاہور میں پولیو ویکسین کی خصوصی مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیاہے۔ گزشتہ سال لاہور سے 4 مقامات سے پولیو وائرس ملا تھا۔
دوسری جانب پولیو کے خاتمہ کیلئے وفاقی وزیر صحت کا انوکھا انداز پاکستانی ٹرک آرٹ سےانسداد پولیو مہم چلانے کا اعلان کیا ہے۔ پاکستان بھر میں خیبر پختونخواہ اور افغانستان جانے والے ٹرکوں پر پولیو سے بچاؤ کی آگاہی مہم کا آغاز کیا جاے گا۔ عبدالقادر پٹیل کا کہناہے کہ پاکستان ٹرک آرٹ دنیا بھر میں مشہور ہیں اس سے ہمارا پولیو سے پاک پاکستان ٹرک آرٹ کا پیغام بہت حد تک کامیاب ھو گا۔ پولیو سے پاک پاکستان کا پیغام ٹرک آرٹ کے زریعے تمام صوبائی زبانوں میں ٹرکوں پر کشیدہ کیا جائے گا ۔ عبدالقادر پٹیل کا مزید کہنا تھا کہ پولیو کا خاتمے کیلئے ایک مربوط حکمت عملی تشکیل دی جارہی ھے ۔ پولیو کے خاتمے کیلئے تمام تر ضروری وسائل اور اقدامات کو یقینی بنارھے ہی۔ ملک سے پولیو کے خاتمے کا پختہ عزم کر رکھا ھے۔ پولیو کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
رواں برس کی پہلی قومی انسداد پولیو مہم کا آغاز 16 جنوری کو کیا گیا جس میں بچوں کو اس بار وٹامن اے کی اضافی خوراک بھی دی گئی۔ ترجمان وزارت صحت کے مطابق پہلی انسداد پولیو مہم میں 44.2 ملین بچوں کو حفاظتی قطرے پلائے گئے اور مہم 16 تا 20 جنوری تک جاری رہی۔ محکمہ صحت کی جانب سے تشکیل دی گئی ٹیموں نے گھر گھر جا کر 5 سال سے کم عمر بچوں کو قطرے پلائے۔