ایک نیوز: پولیس نے فواد چودھری کا ابتدائی بیان قلمبند کرلیا ہے۔ جس میں پی ٹی آئی رہنما نے کہا ہے کہ انتشار پھیلانے والی کوئی بات نہیں کی۔
پولیس ذرائع کے مطابق کوہسار پولیس نے فواد چوہدری کا ابتدائی بیان قلم بند کر لیا۔ وفاقی پولیس کی مقدمے میں مزید لوگوں کو شامل کرنے کی کوشش ناکام ہوگئی۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی ایس پی اور ایس ایچ او نے فواد چودھری سے سوال کیا گیا کہ کس کے کہنے پر یہ بیان دیا۔ فواد چودھری نے اس کے جواب میں کہا کہ کسی کے کہنے پر ایسا بیان نہیں دیا جو محسوس کیا وہ ہی بولا۔
پولیس نے سوال کیا کہ موبائل فون اور لیپ ٹاپ کہاں ہیں؟ اس پر فواد چودھری کا کہنا تھا کہ موبائل فون گرفتاری کے وقت پاس تھا اور لیپ ٹاپ گھر پر ہو گا۔
پولیس نے سوال کیا کہ کیا ریاستی اداروں کو تنقید کا نشانہ بنانا درست بات ہے؟ اس پر فواد چودھری نے جواب دیا کہ کوئی انتشار پھیلانے کی کوشش نہیں کی گئی اور نہ میرے الفاظ سے بغاوت ثابت ہوتی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق بیان قلم بند ہونے کے باوجود پولیس نے اسے ریکارڈ کا حصہ نہیں بنایا۔
دوسری جانب ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ زیرتفتیش ہے اس لیے اس پر کوئی بیان نہیں دیا جاسکتا۔