ایک نیوز: شہباز گل کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر وفاقی حکومت نے عدالت سے تحریری جواب دینے کیلئے وقت مانگ لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں شہباز گل کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے شہباز گل کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کہاں ہیں وفاقی سیکرٹری صاحب؟ اس پر سرکاری وکیل نے بتایا کہ وہ عمرے پر گئے ہوئے ہیں، ایڈیشنل سیکرٹری پیش ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ہوم سیکرٹری پنجاب بھی عدالت میں پیش ہوگئے۔
سرکاری وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ وفاقی وزارت داخلہ کے مطابق شہباز گل کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج نہیں۔ عدالت نے ہوم سیکرٹری پنجاب سے استفسار کیا کہ آپ بتائیں پنجاب میں ان کےخلاف کوئی ایف آئی آر ہے۔ سرکاری وکیل نے مزید دلائل میں کہا کہ ہمارے علم کے مطابق ان کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں ہے۔
اس پر عدالت نے کہا کہ آپ اپنا بیان لکھ کر دیں، ہوم سیکرٹری بھی بتائیں کہ ان کے خلاف کوئی مقدمہ ہے۔ اس پر ہوم سیکرٹری پنجاب نے کہا کہ ان کے خلاف ایک مقدمہ تھا جس میں انہیں بے گناہ قرار دیا گیا ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ ان کے خلاف کوئی پرانا مقدمہ تو نہیں؟ آپ نے لکھا ہے کہ کوئی نیا مقدمہ درج نہیں ہوا۔ ان کے خلاف کوٸی پرانا مقدمہ نہ ہو؟ آپ لکھ کر دے دیں کہ ان کے خلاف مقدمہ نہیں ہے۔
عدالت نے ہوم سیکرٹری اور سیکرٹری داخلہ کو ہدایت کی کہ اپنا جواب تحریری طور پر لکھ کر لائیں۔ جس کے بعد سماعت ڈیڑھ بجے تک ملتوی کردی گئی۔
کیس کی دوبارہ سماعت کا آغاز ہوا تو سرکاری وکیل نے عدالت سے کہا کہ سیکرٹری داخلہ وقت میں نہیں اس لیے انہیں کچھ وقت چاہیے۔ جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ یہ تو وٹس ایپ پر بھی تفصیل ا سکتی تھی، پانچ منٹ میں سارے مسائل حل ہو جاتے ہیں، آپ کو کتنا وقت چائیے؟ سرکاری وکیل نے کہا کہ تفصیلی حکم میں لکھ دیں تاکہ پتہ چل سکے عدالت کو کیا معلومات درکار ہیں۔ یہ بات مدعی کے فائدے کی ہے۔
عدالت نے سماعت 6 فروری تک ملتوی کردی۔