سلیمان اعوان: منی لانڈرنگ کیس میں جہانگیر ترین اور علی ترین کو بڑا ریلیف مل گیا۔ ایف آئی اے نے کلین چٹ دیدی۔ عدالت نے بھی مقدمہ خارج کردیا۔
تفصیلات کے مطابق جہانگیر ترین اور علی ترین کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ خارج کردیا گیا ہے۔ ایف آئی اے کے جاری کردہ بیان کے مطابق عدالتی احکامات کی روشنی میں اب جہانگیر ترین کا مقدمہ باقاعدہ طور پر داخل دفتر کیا جاچکا ہے۔
اس سے قبل عدالت نے مقدمے کا فیصلہ جاری کیا تھا۔ فیصلے میں لکھا گیا تھا کہ عدالت ایف آئی اے تفتیشی افسر کی رپورٹ کی روشنی میں ایف آئی آر منسوخ کرنے کا حکم دیتی ہے۔ فیصلے میں مزید لکھا گیا ہے کہ تفتیشی افسر کی رپورٹ کے مطابق دوران انکوئری منی لانڈرنگ اور ڈالر کی منتقلی کا کوئی غیر قانونی طریقہ سامنے نہیں آیا۔
تفتیشی افسر نے رپورٹ میں لکھا ہے کہ تمام تر ٹرانزیکشن ایس ای سی پی کے قانون کے مطابق ہوئی ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی لکھا تھا کہ جہانگیر ترین اور علی ترین پر لگائےگئے الزمات اور دفعات درست نہیں۔
واضح رہے کہ ایف آئی اے حکام نےسابق پی ٹی آئی رہنماجہانگیرترین، علی ترین کیخلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ داخل دفتر کرنے کا فیصلہ کیا۔
ایف آئی اے کے مطابق جہانگیر ترین اور علی ترین پر منی لانڈرنگ ثابت نہیں ہوئی۔ منی لانڈرنگ کا مقدمہ داخل دفتر کرنےکیلئے لائحہ عمل تیار کرلیاگیا۔
واضح رہے کہ ایف آئی کی جانب سے جہانگیر ترین علی ترین پر سات ارب روپے منی لاںڈرنگ کا مقدمہ درج تھا ۔
ترجمان ایف آئی اے کاکہنا ہے کہ بہت جلد مقدمہ خارج کرانے کیلئے متعلقہ مجسٹریٹ سے رجوع کیا جائے گا۔