ایک نیوز: لاہور کے علاقے صدر میں دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا جس میں 13 سال کی گھریلو ملازمہ پر بد ترین تشدد کرکے آگ لگا دی گئی جس سے بچی بری طرح جھلس گئی۔
لاہور پولیس کے مطابق 13 سال کی مریم کو تشدد کا نشانہ بنا کر جلادیا گیا، جس سے بچی بری طرح جھلس گئی۔پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ ملازمہ بچی سے اس کے والدین ملنے گئے لیکن مالکان نے بات کو ٹال مٹول کیا۔ جس کے بعد بچی سے نہ ملوانے پر اس کی والدہ سکینہ بی بی نے شور مچا دیا۔ جس کے بعد ماں باپ مالکان کے گھر کے اندر گئے تو بچی بد ترین تشددہ زدہ حالت میں ملی۔ فشاں بی بی،ندیم، اکمل نے ملازمہ کو چولہے سے جلا کر تشدد کیا۔متاثرہ بچی شبلی ٹاؤن کی رہائشی ہے اور 9 ماہ سے ملازمت پر تھی ۔ بچی تشدد سے معذور ہوچکی ہے لیکن ملزمان اس حالت میں بھی بچی سے کام کراتے رہے۔پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے جبکہ ملزمان میاں بیوی موقع سے مفرور ہو گئے ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے صدر کے علاقے میں گھریلو ملازمہ پر تشدد کے واقعہ کا نوٹس لے لیا ہے۔ نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ محسن نقوی کا کہناہے کہ تشدد کے ذمہ داروں کو جلد گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔بچی کو ہسپتال میں علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں۔تشدد کا نشانہ بننے والی بچی کو ہر صورت انصاف فراہم کیا جائے۔
پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا اور گرفتاری کے لئے چھاپے مارنا شروع کر دیے ہیں۔
واضع رہے کہ لاہور کے علاقہ ڈیفنس میں 11 سالہ گھریلو ملازم کامران گھر کے مالکان کے مبینہ تشدد سے ہلاک ہوگیا تھا جبکہ اس کا چھوٹا بھائی رضوان زخمی ہوا تھا۔چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو کی چیئرپرسن سارہ احمد کے مطابق زخمی ہونے والے رضوان کو بیورو نے پولیس سے اپنی حفاظتی تحویل میں لے لیا تھا۔