ایک نیوز:نومنتخب وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کاکہنا کہ اپوزیشن کی تنقید سے ڈر گئے تو ہم پھر اپنی اصلاح کیسے کریں گے۔
نومنتخب وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کاسندھ اسمبلی میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھاکہ اللہ تعالیٰ نے پہلی بار 29 جولائی 2016 کو وزیراعلیٰ بنایا پھردوسری بار 2018اور آج تیسری بار منتخب ہوا ہوں۔میں سب سے پہلے اللہ تعالیٰ کا مشکور ہوں۔جب میں نے پہلی بار صوبائی اسمبلی کا حلف اٹھایاتو میرے والد میرے ساتھ تھے ۔جب وزیر اعلیٰ بنا تو میں والدین ساتھ نہیں تھے۔مجھے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو بھی بہت یاد آتی ہیں۔میں نے سیاست میں آنا نہیں تھا۔۔مجھے محترمہ شہید کے ساتھ موقع ملا۔شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے مجھے حوصلہ افزائی کی ۔میں اپنی فیملی کا مشکور ہوں۔میری فیملی نے ہمیشہ میرا ساتھ دیا ۔آصف علی زرداری ، بلاول بھٹو اور فریال تالپور کا مشکور ہوں۔
مرادعلی شاہ کاکہنا تھاکہ مجھے کہا گیا تم کل گرفتار ہو گےاس وقت بلاول بھٹو نے کہا اگر مراد علی شاہ کو جیل بھیجاجائیگا تو وہ وہ جیل سے میرا وزیر اعلیٰ ہوگا۔فریال تالپورکو عید کی رات کو جیل لے جایاگیا۔آغا سراج درانی جیل سے اسمبلی چلاتےرہے۔ہماری لیڈر شپ نے کہا یہ غلط کیسز ہیں۔ایسے کٹھن وقت گزرے ۔۔س مشکل میں لیڈر شپ نے پارٹی کو لیڈ کیا۔جب تک ہمت ہے اللہ تعالیٰ سے دعا ہے مجھے وہ قوت دیں ۔میں مشکل حالات سے گزر سکوں۔اس صوبے کے لیے کچھ کرسکتا ہوں۔جنہوں نے ووٹ دیا جنہوں نے ووٹ نہیں دیا۔میں کوشش کروں گا دونوں طرف کو ایک ساتھ لیکر چلوں۔میں کوئی فرق نہیں رکھوں گا ۔
نومنتخب وزیراعلیٰ کاکہنا تھاکہ تحریک انصاف صوبے میں مثبت کردار ادا کرے ۔ہم کوئی آسان دور سے نہیں گزر رہے ۔ہم الیکشن سے دو ماہ پہلے تیاری نہیں کرتے ہیں۔ہم نے نو فروری سے ہی اگلے انتخابات کی تیاری شروع کردی ۔2008 کے بعد 2013 میں زیادہ نشستیں جیتی ہیں۔2018 میں پہلے سے زیادہ نشستیں لی۔ہم نے 2024 میں تمام ریکارڈ قائم کیے۔۔ہم امید کرتے ہیں آپ لوگ بھی مثبت سوچ رکھیں گے۔ابھی پاکستان بہت مشکلات میں ہے۔دہشت گردی کے بہت واقعات ہوئے ہیں۔صوبہ سندھ میں اسٹریٹ کرائم کے مسائل ہیں۔
مرادعلی شاہ کاکہنا تھاکہ نگران وزیراعلیٰ مقبول باقر آج یہاں تشریف لائے ۔ان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔یہ بہت اچھے انسان ہیں ۔ان میں ملک کے لوگوں کی خدمت کا جذبہ ہے۔وہ آج پوری کابینہ کے ساتھ یہاں بیٹھے ہیں۔
نومنتخب وزیراعلیٰ کاکہنا تھاکہ افسران کو کہتا ہوں میں نو بجے آجاؤں گا۔وہ بھی خود سمجھ لیں۔قانون نافذ کرنا پہلی ترجیح ہے۔اس پر خاص توجہ دینی ہے ۔
مرادعلی شاہ کاکہنا تھاکہ 2022 میں جو سیلاب آیا تھا۔میں نے ایسا سیلاب پہلے نہیں دیکھا ۔ بلاول بھٹو سیلاب زدہ علاقوں میں جہاں جاتے تھے لوگ کہے تھے ہمارے سر پر چھت نہیں ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری کہتے تھے آپ ان کو گھر بنا کر دیں۔میں نے سوچا چیئرمین نوجوان ہیں صبح تک بھول جائیں گے ۔اگلے روز انہوں نے دوبارہ پوچھا ۔پھر میں نے سوچنا شروع کیا۔
وہ وزیر خارجہ تھے ۔