ایک نیوز :مودی کی پالیسیوں سے نالاں بھارتی فوجی افسران بھی احتجاج پر اتر آئے اور کسانوں کے دہلی چلو مارچ کا حصہ بننے لگے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارتی کسانوں کا دہلی چلو مارچ جاری ہے جس کا قافلہ وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتا جا رہا ہے۔ مودی کی پالیسیوں سے نالاں بھارتی فوجی افسران بھی احتجاج پر اتر آئے اور حاضر سروس بھارتی فوجیوں کی بڑی تعداد کسانوں کے دہلی چلو مارچ میں جوق در جوق شامل ہونے لگی ہے۔
حاضر سروس فوجی جوان کسانوں کے مارچ پر مودی سرکار کے ظلم وبربریت کے خلاف بھارتی میڈیا پر احتجاجی بیان دے رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ بارڈرز پر تعینات پنجابی فوجی جوان دہلی چلو مارچ میں جلد شامل ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
مارچ میں شامل ایک فوجی جوان نے کہا کہ میں کسان کابیٹا ہوں، انڈین آرمی میرے لیے ضروری نہیں ہے، میں اپنی ملازمت سے استعفیٰ دے دوں گا۔
جوان کا مزید کہنا تھا کہ اور چھٹی پر آئے ہوئے میرے ساتھی فوجی جوان اس مارچ میں بڑی تعداد میں شامل ہیں اور جب تک احتجاج جاری رہے گا ہم اس مارچ کا حصہ رہیں گے۔
جوانوں کا کہنا تھا کہ بارڈر کے بجائے بھارت کے اندر اپنے ہی شہری کسان مارے جا رہےہیں، دہلی چلو مارچ کو روکنے کیلیے جتنا مضبوط بارڈر مودی سرکار نے بنایا ہے اتنا مضبوط تو ہمسایہ ممالک کے ساتھ نہیں بنایا گیا ہے۔