ایک نیوز: سربرہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا کا کہناہے بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ سول نافرمانی کی تحریک جاری رہے گی،اس کی وجہ یہ ہے پی ٹی آئی کے ساتھ نا انصافیاں جاری ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ختم ہوگئی ، مذاکراتی کمیٹی نے حکومت سے ہونے والی بات چیت پر بانی کو اعتماد میں لیا، بانی پی ٹی آئی نے مذاکراتی ٹیم کو آئندہ کا لائحہ عمل دیا، ملاقات میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب موجود تھے، صاحبزادہ حامد رضا، علامہ ناصر عباس، سلمان اکرم راجہ اور اسد قیصر بھی شریک تھے۔
صاحبزادہ حامد رضا کی گفتگو :
اڈیالہ جیل کے باہر بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد پی ٹی آئی مزاکراتی کمیٹی نے میڈیا سے گفتگو کی اس موقع پر صاحبزادہ حامد رضا نے کہا بانی پی ٹی آئی سے مذاکراتی کمیٹی نے ملاقات کر لی ہے ،ہماری عمر ایوب کی سربراہی میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی ہے، علی امین گنڈا پور صاحب بھی موجود تھے ، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے سول نافرمانی کی تحریک جاری رہے گی، وجہ یہ ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ نا انصافیاں جاری ہیں ، عام انتخابات میں بھی پی ٹی آئی کو موقع نہیں دیا گیا ، جنوری میں مذاکرات کو منتقی انجام تک پہنچانا چاہتے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے وہ اپنے ساتھ تمام مظالم معاف کرنے کو تیار ہیں، بانی پی ٹی آئی اپنے خلاف قاتلانہ حملے،مقدمات معاف کرنے کو تیار ہیں،بانی پی ٹی آئی نے علی امین گنڈا پور پر بھر پور اعتماد کا اظہار کیا ہے، بانی نے تمام پارلیمنٹری اور کارکنان پر بھی اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔
انہوں نے کہا ہمارے دو ہی مطالبات ہیں، نو مئی پر ہمیں ذمہ دار قرار دیا جاتا ہے، ہم چاہتے ہیں سپریم کورٹ سے ایک جوڈیشل کمیشن بنایا جائے ،نو مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیجز سامنے لائی جائیں، 26 نومبر پر ہمارا واضع موقف ہے گولی چلی، ہمارے 13 کارکنان شہید ہیں 164 مسنگ ہیں ، ہمارا 26 نومبر پر بھی جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ ہے، ہمارا دوسرا مطالبہ اسیران کی رہائی ہے، ہمارا مطالبہ ہے بانی پی ٹی آئی کو رہا کیا جائے، بانی کی رہائی کسی ڈیل کے نتیجے میں نہیں چاہتے، ترسیلات زر سے متعلق کال جاری ہے، پہلی بار کسی جماعت کو اس طرح انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا گیا، مذاکرات کا ٹائم فریم جنوری تک ہے،حکومت کے ساتھ مذاکرات کو31جنوری تک مکمل کرنا چاہتے ہیں، بانی پی ٹی آئی اپنے خلاف قاتلانہ حملے،مقدمات معاف کرنے کو تیار ہیں۔
عمر ایوب کی گفتگو :
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا میں نے پہلے بھی ملٹری کورٹس سے سزاوں کی مذمت کی آج بھی کرتا ہوں، بانی پی ٹی آئی نے بھی فوجی عدالتوں سے سزاوں کی مذمت کی ہے،ملٹری کورٹس سے سولین کی سزائیں نہیں ہونی چاہئے ،آئین کا آرٹیکل 7 ہے جس میں ریاست کی تعریف موجود ہے، آپ کی پارلیمنٹ ، صوبائی اسمبلیاں، آئین، سینٹ ریاست ہے، ملٹری اور باقی ادارے ریاست کے نیچے ہیں، ملٹری کا ادارہ بطور عدلیہ فنکشن نہیں کرسکتا، سولین کا ٹرائل سولین عدالتوں میں ہونا چاہئے ۔
اپوزیشن لیڈ ر نے کہا میں وزیر خزانہ رہا ہوں کمیٹیز کا ممبر رہ چکا ہوں ،معیشت ترقی نہیں کررہی، معیشت کا پٹھہ بیٹھا ہوا ہے، کسی کا گلہ دبانے سے آپ کہیں اسکی سانس کنٹرول ہوگئی ایسا نہیں ہوسکتا، حکومت معیشت کو اسٹیبلائز کر ہی نہیں پارہی۔