ویب ڈیسک: لاہور سے قومی اسمبلی کی چودہ نشستوں پر 4 سو 70 امیداروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔ کون کہاں سے کس کے مقابلے میں ہے جانیے:
لاہور کی 30 صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر ایک ہزار چار سو آٹھ کاغذات نامزدگی جمع کروائے گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے اس بار مردم شماری کے بعد بڑے پیمانے پر حلقہ بندیاں تبدیل کی گئی ہیں۔
لاہور کے حلقے بھی اسی طرح بدل گئے ہیں۔ نواز شریف لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقہ 130 سے انتخابت میں حصہ لے رہے ہیں۔ ماضی میں اس حلقے کا نمبر 120 تھا یہ وہ مشہور زمانہ حلقہ ہے جب نواز شریف کو سپریم کورٹ نے نااہل کیا تو ان کی زوجہ کلثوم نواز نے اس سیٹ پر الیکشن لڑا۔
وہ خود تو الیکشن کمپین میں شریک نہ ہوئیں لیکن مریم نواز کی سیاسی انٹری اسی حلقے سے ہوئی۔ کیونکہ اس ضمنی الیکشن کی کمپین مریم نواز نے چلائی تھی۔
اس حلقے میں نواز شریف کے مدمقابل تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں۔ وہ پہلے بھی اس حلقے سے انتخابات میں حصہ لیتی رہی ہیں۔ کل 28 امیدواروں نے اس حلقہ سے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں۔
حلقہ این اے 130 سے نواز شریف کے کاغذات نامزدگی مںظور کرلیے گئے ہیں۔
مریم نواز نے لاہور قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 119 اور این اے 120 سے اپنے کاغذات جمع کروائے ہیں۔ ان کے مدمقابل حلقہ این اے 119 میں علیم خان نے کاغذات جمع کروائے ہیں۔
جبکہ حلقہ این اے 120 میں خواجہ سعد رفیق اور ایاز صادق نے بھی بطور امیدوار کاغذات جمع کروائے ہیں۔ مسلم لیگ نے ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں کیا کہ اس حلقے سے ان کا فائنل امیدوار کون ہو گا۔
ان دونوں حلقوں میں وہ علاقے شامل ہیں جہاں سردار ایاز صادق اور اس وقت تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کا ضمنی الیکشن میں سخت مقابلہ ہوا تھا۔ اور یہ نشست سردار ایاز صادق جیتے تھے۔ علیم خان مسلم لیگ ن سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی مدد سے یہی نشست لینا چاہتے ہیں۔
اردو نیوز کی رپورٹ کے مطابق ان دونوں حلقوں میں تحریک انصاف سے وابستہ کوئی بڑا نام سامنے نہیں آیا جبکہ عمران خان کی لاہور میں رہائش گاہ زمان پارک بھی حلقہ این اے 120 میں آتی ہے۔
شہباز شریف این اے 123 سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں یہ ان کا آبائی حلقہ سمجھا جاتا ہے۔ یہاں سے پی ٹی آئی کے افضال پاہٹ سمیت 20 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے اپنے کاغذات این اے 127 سے جمع کروائے ہیں۔ لاہور کا یہ وسطی حلقہ جہاں سے مسلم لیگ کے پرویز ملک جیتے تھے اب ان کی اہلیہ شائستہ پرویز ملک انتخاب لڑ رہی ہیں۔
یہاں سے کل 36 امیدوار ایک دوسرے کے مدمقابل ہوں گے۔
این اے 118 سے ن لیگ کے حمزہ شہباز، پی ٹی آئی کے محمد خان مدنی اور غلام محی الدین سمیت 19 امیداروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں۔
این اے 121 سے شیخ روحیل اصغر، ایاز صادق سمیت 24 کاغذات نامزدگی جمع ہوئے ہیں تاہم اس میں تحریک انصاف کا کوئی بڑا نام شامل نہیں ہے۔
شاہدرہ کے حلقہ این اے 117 سے پیپلز پارٹی کے آصف ہاشمی ،ن لیگ کے ملک ریاض اور آئی پی پی کے علیم خان سمیت 38 امیداروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں۔
جبکہ بانی تحریک انصاف عمران خان نے اپنے لیے حلقہ این اے122 کا انتخاب کیا ہے۔
یہیں سے لطیف کھوسہ نے بھی اپنے کاغذات جمع کروائے ہیں جبکہ مسلم لیگ ن کی جانب سے خواجہ عمران نذیر سمیت 36 امیدوار ہیں۔
این اے 124 سے استحکام پاکستان پارٹی کے عون چوہدری حصہ لے رہے ہیں جبکہ ان کے مقابلے میں تحریک انصاف کے رانا ضمیر جھیڈوایڈووکیٹ سمیت 23 کاغذات نامزدگی جمع ہوئے ہیں۔
اسی طرح حلقہ این اے 125 سے ن لیگ کے افضل کھوکھر، سابق وفاقی وزیر عبدالغفور سمیت 27 امیدوار میدان میں ہیں۔
جماعت اسلامی کے امیرالعظیم نے حلقہ این اے 126 سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے تو ان کے مقابلے میں مسلم لیگ ن کے لاہور کے صدر سیف الملوک میدان میں اترے ہیں۔ یہاں سے 22 امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں۔
لاہور کے ماڈل ٹاؤن کے علاقے پر مشتمل حلقہ این اے 128 سے عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ میدان میں اترے ہیں جبکہ اس حلقے سے گزشتہ الیکشنز میں جیتنے والے تحریک انصاف کے رہنما شفقت محمود نے بھی اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں۔
ان کےمقابلے میں مسلم لیگ ن کی جانب سے حافظ نعمان حصہ لے رہے ہیں۔ یہاں سے بھی کل 33 امیدوار مدمقابل ہیں۔
جبکہ حلقہ این اے 129 سے حماد اظہر، مہر اشتیاق بجاش نیازی سمیت 28 کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں۔