2040ء میں امریکا کا دوسرا بڑا مذہب اسلام ہوگا

Dec 26, 2023 | 12:54 PM

ویب ڈیسک: ایک حالیہ سروے میں بتایا گیا ہے کہ بالغ امریکیوں کی بڑی تعداد خود کو مذہب سے دور سمجھتی ہے لیکن مسلمانوں کی تعداد امریکہ میں تیزی سے بڑھ رہی ہے۔2040 تک امریکا میں اسلام یہودیت کو پیچھے چھوڑ کرعیسائیت کے بعد دوسرا بڑا مذہب ہوگا۔

امریکی ادارے پبلک ریلئجئین  ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے 2022 میں 40 ہزار امریکی شہریوں کے درمیان سروے کا انعقاد کیا تھا۔ جس کے مطابق ملک کی آبادی میں 42 فیصد سفید فام اور 25 فیصد غیر سفید فام مسیحی افراد شامل ہیں۔ یعنی امریکا کی 67 فیصد آبادی کا تعلق عیسائی مذہب سے ہےاور 6 فیصد دیگر تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں جس میں مسلمان بھی شامل ہیں۔

27 فیصد امریکی شہری غیر مذہبی ہیں۔ پیورریسرچ کے 2018 کے سروے کے مطابق 2040 تک امریکا میں اسلام یہودیت کو پیچھے چھوڑ کرعیسائیت کے بعد امریکا کادوسرا بڑا مذہب ہوگا۔ سروے میں اس کی بڑی وجہ مسلمانوں کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی ہے۔

اس سروے کے مطابق 2050 تک امریکا میں مسلمانوں کی آبادی موجودہ آبادی سے دوگنا بڑھ جائے گی۔

عوامی رائے کے حالیہ جائزوں کے مطابق امریکا میں لوگوں کا مذہبی رحجان کم ہوا ہے۔2023 کے ایک سروے کے مطابق 35 فیصد امریکیوں کا کہنا ہے کہ وہ بالکل بھی مذہبی نہیں ہیں بلکہ روحانیت پر یقین رکھتے ہیں۔

جبکہ 47 فیصد امریکیوں کا کہناہے کہ وہ پکے مذہبی ہیں  جبکہ 18 فیصدامریکیوں کا موقف ہے کہ وہ نہ مذہبی ہیں نہ روحانی۔

جو امریکی شہری خود کو کسی مذہب یا روحانیت سے منسلک نہیں کرتے ان کی تعداد 1999 میں کرائے گئے گیلپ سروے کے مقابلے میں آج دوگنا ہوچکی ہے۔ جبکہ اسی عرصے کے دوران ان افراد کی تعداد جو خود کو کسی مذہب کا پیروکار بتاتے ہیں کی تعداد 7 گنا کم ہوچکی ہے۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ اس سروے کے دوران مذہب اورروحانی عقائد کا امریکی سیاسی پارٹیوں سے وابستگی کا گہرا تعلق پایا گیاہے۔ 61 فیصد ریپبلکنز نے خود کو مذہبی اور 28 فیصد نے روحانی کہا جبکہ 41 فیصد ڈیموکریٹس نے روحانی اور 37 فیصد نے مذہبی ہونے کا دعوی کیا۔ 21 فیصد ڈیموکریٹس اور لبرلز نے کہا کہ وہ نہ تو مذہبی ہے نہ ہی روحانی۔

صرف 8 فیصد ری پبلکنز نے خود کو غیر مذہبی قرار دیا ہے۔ 65 برس اور اس سے زائد عمر کے 57 فیصد افراد نے خود کو مذہبی قرار دیا ہے۔ اسی عمر کے صرف 9 فیصد افراد نے خود کو غیرمذہبی قرار دیا ہے۔

18 سے 29 برس کے 45 فیصد امریکی نوجوانوں نے خود کو مذہبی قراردیا جبکہ 26 فیصد نوجوان افراد نے غیرمذہبی ہونے کا دعوی کیا۔

مزیدخبریں