ایک نیوز: چہلم امام حسین علیہ السلام پر آج ملک بھر میں مجالس، جلوس نکالے جائینگے۔
لاہور میں چہلم شہدائے کربلا کا مرکزی جلوس حویلی الف شاہ دہلی دروازہ سے برآمد ہوگا، کوئٹہ میں چہلم کا مرکزی جلوس علمدار روڈ سے برآمد ہوگا، جلوسوں کی سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
راولپنڈی میں چہلم جلوس شہداء چہلم کا مرکزی جلوس امام باگارہ کرنل مقبول سے 11 بجے برآمد ہو گا۔
جلوس روایتی راستوں کمیٹی چوک، لیاقت روڈ سے ہوتا ہوا فوارہ چوک پہنچے گا، جلوس کے عزادار فوارہ چوک پر نماز ظہرین ادا کی جائے گی، علماء کرام فلسفہ حسینیت پر روشنی ڈالے گئے ، جلوس کے شرکاء ڈنگی کھوئی چوک پر زنجیر زنی اور سینہ کوبی کریں گے ۔
جلوس پرانا قلعہ اور جامع مسجد روڈ سے ہوتا ہوا قدیمی امام بارگاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہو گا ، جلوس کی سیکورٹی کے لیے راولپنڈی پولیس کے 4600 سے زائد جوان تعینات رہیں گے، راولپنڈی پولیس کے 215 افسران جلوس سیکورٹی کی نگرانی کریں گے۔
ٹریفک پولیس کے 215 اہلکار ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کے لیے موجود رہیں گے، بانساں والا چوک، ہملٹن روڈ، راجہ بازار، ڈنگی کھوئی، پرانا قلعہ اور نیا محلہ عام ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔
کراچی میں چہلم امام حسین علیہ السّلام و شہدائے کربلا کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوگا، کراچی میں مرکزی جلوس میں شرکت کے لیے سندھ بھر سے عزاداروں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، جلوس سے قبل نشتر پارک میں مجلس عزاء منعقد کی جائے گی ۔
چہلم شہدائے کربلا کی مرکزی مجلس سے علامہ شہنشاہ حسین نقوی خطاب کریں گے، مجلس صبح 10 بجے شروع ہو جائے گی، شہنشاہ حسین نقوی ٹھیک 11:30 پر مجلس سے خطاب کریں گے، بعد ازاں مجلس جلوس عزاء برآمد ہوگا جو اپنے ریوائتی راستوں سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیان امام بارگاہ کھارادر پر اختتام پذیر ہوگا ۔
آئی ایس او کے زیر اہتمام امام بارگاہ علی رضا کے سامنے نماز ظہرین 2 بجے ادا کی جائے گی، تلاوت حدیث کساء قاری ارتضیٰ، سوز خوانی امتیاز عباس برادران اور سلام اسد جہاں پڑھیں گے ،چہلم شہدائے کربلا کی مجلس و جلوس کے لیے سیکیورٹی کے بھی غیر معمولی اقدامات کیے جائیں گے۔
سی سی ٹی وی کے زریعے مجلس و جلوس کی نگرانی بھی کی جائے گی حکومت سندھ کی جانب سے چہلم کے موقع پر ایک دن کے لیے آج رات بارہ بجے سے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی جائے گی۔
کراچی کے مختلف علاقوں میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی، گلشن اقبال، گلستان جوہر، صدر، کلفٹن سمیت کئی علاقوں میں سروس بند کردی گئی، کراچی میں موبائل فون سروس اور انٹرنیٹ صبح 8 بجے بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا، حیدر آباد سمیت متعدد شہروں میں رات 12 بجے کے بعد ہی موبائل فون سروس بند کردی گئی۔