ایک نیوز: پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین کے چیئرمین پرویز خٹک نےانکشاف کیا ہے کہ اپریل 2022 کے بعد الیکشن کیلئے جنرل فیض اور باجوہ نے تین مرتبہ موقع فراہم کیا اور ماحول بنامگر عمران خان نہیں مانے۔
پشاور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر دفاع پرویز خٹک کاکہنا تھاکہ جنرل باجوہ نے کہاکہ شہباز شریف لکھ کر دیں گے کہ اسمبلی تحلیل ہو جائے گی۔ انہوں نے عمران خان کو کہا کہ دھرنا ختم کردو لیکن وہ نہیں مانے۔ جنرل باجوہ نے ہمارا بہت ساتھ دیا، آخر میں باجوہ نے بھی ہاتھ کھڑے کر دیئے۔
ایک نیوز: پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین کے چیئرمین پرویز خٹک کا کہنا تھاکہ عمران خان فوج کیخلاف انقلاب لانا چاہتے تھے۔ چیئرمین پی ٹی آئی 18 ویں ترمیم کے خلاف تھے، انہوں نے ایک سوشل میڈیا نیٹ ورک تیار کیا، جس کے ذریعے لوگوں کے خلاف ٹارگٹ دیا جاتا ہے۔ عمران خان 18 ویں ترمیم کے خلاف تھے، وہ صدراتی نظام لانا چاہتے تھے۔
پرویز خٹک کاکہنا تھاکہ نگراں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ بنو سیکرٹری نہ بنو، گورنر خیبرپختونخوا پہلے سیاسی مداخت کرتا تھا اب کچھ ٹھیک ہے۔ پی ٹی آئی پختونخوا کے اہم رہنما جلد پارلیمنٹرین کا حصہ ہوں گے، 2 ماہ میں پارٹی ایک طاقت بن کر ابھرے گی۔ شاہ فرمان کے سیاست سے علیحدہ ہونے کے سوال پر پرویز خٹک نے جواب دیا کہ اس کو سیاست آتی کہاں ہے۔
پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین کے چیئرمین پرویز خٹک کا کہنا تھاکہ چیئرمین پی ٹی آئی کو پنجاب میں الیکشن میں دلچسپی نہیں تھی۔
پرویز خٹک کا مزید کہنا تھاکہ میرا اور میری جماعت کا مقصد خیبرپختونخوا میں حکومت بنانا ہے۔ ہر حلقے میں دو بہترین امیدوار لائیں گے۔ خیبرپختونخوا میں معاشی بحران کی ذمہ داری پی ٹی آئی حکومت تھی۔پارٹی میں 90 فیصد الیکٹ ایبلز میں میں لے کر آیا تھا۔