وطن عزیز پر قربان ہونے والے لانس نائیک نذیر خان شہید کی زندگی پر ایک نظر

وطن عزیز پر قربان ہونے والے لانس نائیک نذیر خان شہید کی زندگی پر ایک نظر

ایک نیوز:جب بھی وطن کی مٹی نے پکارا، ہمارے جوانوں نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر لبیک کہا، لانس نائیک نذیر خان شہید بے باک، نڈر اور وطن پر مر مٹنے کا عزم رکھنے والے جانباز مجاہد تھے۔

رپورٹ کے مطابق شہدائے پاکستان کو سلام ، تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی وطن کی مٹی نے پکاراہمارے جوانوں نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر لبیک کہا۔ لانس نائیک نذیر خان شہید بے باک، نڈر اور وطن پر مر مٹنے کا عزم رکھنے والے جانباز مجاہد تھے جنہوں نے وطن عزیز کی خاطر شہادت کو گلے لگایا۔ لانس نائیک نذیر خان شہید 30 اپریل 2019 کو آپریشن ردْ الفساد کے دوران ضلع شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے۔

لانس نائیک نذیر خان شہید نے سوگواران میں والدین، بیوہ اور ایک بیٹا چھوڑے۔ لانس نائیک نذیر خان شہید کی شہادت پر ان کے لواحقین نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہید بہت خوش مزاج اور بہت فرمانبردار بیٹا تھا۔

لانس نائیک نذیر خان شہید کے والد نے بتایا کہ جب میرے بیٹے کی میت لے کر آئے تو میری آنکھ سے ایک آنسو بھی نہیں نکلا اور نہایت فخر محسوس ہوا۔اولاد تھی یاد تو آتی ہے مگر مجھے فخر ہے کہ نذیر خان کو شہادت کا عظیم رتبہ ملا ، ڈیوٹی کے بعد گھر آتا تھا تو ہمارے سب کام کرتا تھا،موت ہو تو شہید کی طرح ہونی چاہیئے۔

لانس نائیک نذیر خان شہید کی بیوہ نے کہا کہ شہید کی بیوہ ہونا میرے لئے فخر کی بات ہے، یہ رتبہ ہر کسی کو نصیب نہیں ہوتا ۔ نذیر سب کے ساتھ بہت پیار اور محبت سے رہتے تھے اور ان کی ہمیشہ سے شہید ہونے کی خواہش تھی، وہ جب بھی فون کرتے تھے تو یہی کہتے تھے کہ میرے بیٹے کا خیال رکھنا۔

لانس نائیک نذیر خان شہید کے بھائی نے بتایا کہ ہمارے بھائی کا اخلاق بہت اچھا تھا وہ سب کا بہت خیال رکھتا تھا، جب ہمیں بھائی کی شہادت کا پتہ چلا تو ہم پر قیامت ٹوٹ پڑی۔

لانس نائیک نذیر خان کی بھانجی کا کہنا تھا کہ میرے ماموں ہم سے بہت پیار سے پیش آتے تھے، لانس نائیک نذیر خان شہید وطن عزیز کے دفاع کی خاطر جان کا نذرانہ پیش کر کے آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ بن گئے۔

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-08-26/news-1693033847-3992.mp4