دریائےستلج کاپانی گنڈا سنگھ والا میں داخل،زمینی راستہ منقطع، 87 ہزار افراد کاانخلاء

دریائےستلج کاپانی گنڈا سنگھ والا میں داخل،زمینی راستہ منقطع، 87 ہزار افراد کاانخلاء
کیپشن: دریائےستلج کاپانی گنڈا سنگھ والا میں داخل،زمینی راستہ منقطع،درجنوں دیہات ڈوب گئے

ایک نیوز: بھارت کا دریائے ستلج میں چھوڑا گیا پانی کا ریلا گنڈا سنگھ والا میں داخل ہو گیا,جس کے باعث ہزاروں ایکڑ فصلیں زیر آب آگئیں اور درجنوں دیہات ڈوب گئے جب کہ زمینی راستہ بھی منقطع ہو گیا۔

تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے چھوڑے گئے سیلابی ریلے کے باعث اگلے 10 سے 12 گھنٹے میں ہیڈ گنڈا سنگھ کے مقام پر پانی کی سطح میں مزید اضافے کا امکان ہے۔دریائے ستلج میں ہیڈ اسلام پر بھی اونچے درجے کا سیلاب ہے جس کے باعث ہزاروں ایکڑ فصلیں زیر آب آگئیں اور درجنوں دیہات ڈوب گئے جب کہ زمینی راستہ بھی منقطع ہو گیا۔

 ادھر تحصیل بورے والا میں 2 افراد سیلابی پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔

بہاولپور /دریائےستلج کےسیلابی ریلے سےمتعدد بند بہہ گئے

 محکمہ آبپاشی کے مطابق بہاولپور کی 3 تحصیلوں میں دریائےستلج کے سیلابی ریلے سے متعدد بند بہہ گئے، ادھر ہیڈ  میلسی سائفن پرپانی کی سطح ایک لاکھ 24 ہزارکیوسک ہو گئی جس کے باعث متعدد دیہات ڈوب گئے۔

بہاولپور/پاک فوج کی نشیبی علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری

پاک فوج کی بہاولپورڈویژن کے نشیبی علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، سیلاب متاثرین کیلئے فری میڈیکل کیمپس، ریسکیوآپریشن اور فری راشن کی تقسیم جاری ہے۔فوج میلسی، چشتیاں، منچن آباد، پاکپتن، عارف والا اور وہاڑی میں لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کر رہی ہے۔

لودھراں،بورےوالا اورہیڈسلیمانکی میں متاثرین کی محفوظ مقامات پرمنتقلی جاری ہے، سیلاب کےدوران وبائی امراض سےبچانےکیلئے میڈیکل کیمپس بھی قائم کیےگئے ہیں.

اٹاری /دریائے ستلج میں درمیانےدرجےکاسیلاب

دریائے ستلج میں اٹاری کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب موجود ہے، ڈسٹرکٹ انچارج ریسکیو ظفر اقبال کا کہنا ہے کہ اٹاری میں ریسکیو آپریشن کا سلسلہ جاری ہے۔ریسکیو اینڈ فلڈ ریلیف کیمپ میں 2 درجن سے زائد افراد کو لایا گیا، ریسکیو آپریشن میں اب تک 23 ہزار سے زائد خواتین، مردوں، بچوں کو ریسکیو کیا جاچکا ہے۔

ڈپٹی کمشنرذیشان حنیف کا کہنا ہے کہ ہیڈسلیمانکی اوراٹاری سے ملحقہ 107 گاؤں زیر آب آگئے ہیں، 79 گاؤں ایسے ہیں جو پوری طرح زیرآب آچکے ہیں۔86ہزار سے زائد لوگوں کومحفوظ مقامات پرمنتقل کیاجاچکا ہے، جبکہ 11مختلف مقامات پر ریسکیو پوسٹیں قائم کردی گئی ہیں، 4 کشتیاں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔

منچن آباد میں پانی کی سطح بلند

منچن آباد کی حدود میں رتیکا پتن کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہونے سے سیلابی پانی نے علاقہ میں تباہی مچا دی، 85 سے زائد آبادیوں میں پانی داخل ہونے سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے۔

تیز بہاؤ کے باعث پانی گورنمنٹ گرلز ایلیمنٹری سکول اکبر ماڑی نہال میں داخل، تعلیمی سرگرمیاں معطل ہیں ۔

دریائےستلج میں سیلاب، 87 ہزار سےزائد افراد کاانخلاء

حکام کا کہنا ہے کہ انڈیا کی جانب سے دریائے ستلج میں پانی چھوڑے جانے پر ہیڈ اسلام اور گنڈا سنگھ کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کے باعث متاثرہ علاقوں سے 87 ہزار سے زائد افراد کو نکالا جا چکا ہے جبکہ انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

دریائے ستلج میں بارات پھنس گئی

بند ٹوٹنے سے بستی میاں والی میں بھی پانی داخل ہو گیا ہے۔ بستی کے رہائشی عبدالکریم کی شادی آج 26 اگست کو طے تھی۔ اور  وہ بارات لیکر  نکلا ہی تھا کہ سیلاب کے باعث دریا کے کٹاؤ کی وجہ سے بارات سیلابی پانی میں پھنس گئی۔ جس کی اطلاح ریسکیو 1122 کو ملی تو اس کے جوانوں نے سیلاب میں دریائے ستلج کی تیز لہروں اور گہرے پانیوں سے دولہا اور باراتیوں کو باحفاظت نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کیا۔ دولہا عبدالکریم دولہا والا سوٹ، شیروانی اور ہار پہنے انتہائی مسرور لگ رہا تھا۔ اور کشتیوں میں آتی بارات دیکھ کر اس غمزدہ ماحول میں اہل علاقہ کے چہرے بھی خوشی سے کھل اٹھے تھے۔

ریسکیو 1122 کی طرف باراتیوں کو کھانا بھی دیا گیا۔ اس موقع پر لوگوں نے ریسکیو ٹیم کا شکریہ ادا کیا اور ریسکیو زندہ باد کے نعرے لگائے۔

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-08-26/news-1693041998-4253.mp4

پی ڈی ایم اے

دریائے ستلج پر بھارتی ڈیم پونگ اور باکھرا میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند  ہوگیا،ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ مزید بارشوں کی صورت میں بھارت سے پانی کی آمد میں تباہ کن اضافہ متوقع ہے، قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، ویہاڑی، بہاولنگر، لودھراں،ملتان اور بہاولپور کے اضلاع شدید متاثر ہوسکتے ہیں،دریائے ستلج کے راستے میں قائم سوسائٹیوں اور قصبوں کو خالی کروانا پڑ سکتاہے،متاثر ہونے والے موضع، دیہات اور سوسائیٹیوں بارے تفصیلات متعلقہ انتظامیہ کو فراہم کی جاچکی ہیں۔

ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید  نے ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی ڈیموں کی صورتحال پر تشویش ہے، تمام ادارے ہائی الرٹ رہیں۔متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ ندی نالوں کے راستوں سے تجاوزات کا خاتمی یقینی بنائے۔مقامی آبادیوں کے ساتھ بھی معلومات شئیر کی جائیں تاکہ وہ ذہنی طور پر تیار رہیں۔عوام اور ادارے مل کر سیلاب کی تباہ کاریوں کو کم سے کم کر سکتے ہیں۔کسی بھی ایمرجنسی صورت حال میں پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن پر چوبیس گھنٹے اطلاع دے سکتے ہیں۔