ایک نیوز: گردوں میں قدرتی طور پر موجود چھوٹے میٹابولک مالیکیول ذیابیطس کے مریضوں میں گردوں کی خرابی کی5 سے10 سال پہلے نشاندہی کرسکتے ہیں۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک نئی تحقیق میں پایا گیا ہے کہ پیشاب میں پروٹین کے مقابلے میں دوسرے مالیکیولز ہیں جو گردوں کی ناکامی کی زیادہ درست پیش گوئی کرسکتے ہیں اور وہ بھی سالوں پہلے جس سے مکمل اور فعال علاج میں مدد مل سکتی ہے۔
سان انتونیو میں یونیورسٹی آف ٹیکساس ہیلتھ سائنس سینٹر کے محققین کی عالمی تحقیق جرنل آف کلینیکل انویسٹی گیشن میں شائع ہوئی جس میں پتا چلا کہ پیشاب میں گردوں سے آرہے میٹابولائٹ adenine کی سطح کی جانچ سے ذیابیطس کے مریضوں میں گردوں کی ناکامی کا5 سے10 سال پہلے پتہ لگایا جاسکتا ہے۔
اس تحقیق میں بایوپسی تکنیک کا استعمال کیا گیا جس میں محققین نے گردے کے ٹشوز میں موجود ایڈینائن اور دیگر چھوٹے مالیکیولز کے مقامات کا تعین کیا اور پایا کہ یہ مالیکیولز خلیات کو صحت مندی میں درست سمت اور مرض میں تبدیل شدہ سمت میں لے جانے کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔
محققین کی ٹیم نے بتایا کہ تحقیق کے نتائج انتہائی اہم ہیں۔ گردوں کی خرابی کی درست نشاندہی کرنے کی ایڈینائن کی صلاحیت تمام1200 شرکا افراد میں یکساں تھی۔ مزید برآں پیشاب میں پروٹین یا البومین کا ٹیسٹ ذیابیطس کے مریضوں میں گردوں کی جانچ کیلئےغیر موثر ہے۔