ایک نیوز نیوز: ہم سب اپنے پالتو کتوں کا خیال رکھتے ہیں اور ان سے لاڈ پیار کرتے ہیں، لیکن بھارت کی ریاست گجرات کے ایک گاوں کے باسیوں نے تو حد ہی کر دی۔
بھارتی ریاست گجرات کے ضلع بناسکنٹھا کے گاؤں کُشکل کے شہری ایک قدیم روایت پرعمل کرتے ہوئے آوارہ کتوں کو پرتعیش زندگی گذارنے کا موقع فراہم کررہے ہیں اوراس گاوں کے آوارہ کتے کروڑوں کے مالک ہیں۔
گاؤں والوں کے مطابق ان کے آباؤ اجداد نے آوارہ کتوں کے لیے ایک انوکھا نظام قائم کیا تھا اور تقریباً 10 ایکڑ زرعی اراضی آوارہ کتوں کے لیے مختص کی تھی۔ اندازاً آوارہ کتوں کے لئے مختص کی گئی زمین کی قیمت تقریباً 13 کروڑ بنتی ہے۔
اگرچہ قانونی طور پر زمین کتوں کے نام نہیں کی جا سکتی لیکن زمین سے حاصل ہونے والی تمام آمدن کشکل گاوں کے باسیوں بے آوارہ کتوں کے لیے مختص کر رکھی ہے۔
رپورٹس کے مطابق اس بات کو یقینی بنایا جات ہے کہ اس علاقے کا ایک بھی کتا بھوکا نہ رہے۔ اس گاوں میں تقریباً 150 کتے ہیں اور انہیں باقاعدگی سے لڈو اور دیگر مٹھائیاں بھی کھلائی جاتی ہیں۔
اس گاؤں کی کل آبادی تقریباً 700 افراد پر مشتمل ہے، جو کہ زیادہ تر چوہدری قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں۔
انگریزوں سے آزادی سے پہلے پالن پور پر ایک نواب حکومت کرتے تھے، اور انہوں نے گاؤں والوں کو زمین کا کچھ حصہ دیا تھا۔ تاہم دیہاتیوں کا خیال تھا کہ انسان اپنی روزی کما کر اپنا پیٹ پال سکتے ہیں لیکن آوارہ کتوں کا کیا ہوگا؟
اس لئے انہوں نے کتوں کے لیے 10 ایکڑ زرعی زمین مختص کی اور اس کے بعد سے اس زمین سے حاصل ہونے والی آمدنی آوارہ کتوں پر خرچ کی جاتی ہے۔ آج تک تمام گاوں والے اس روایت پر عمل پیرا ہیں۔
گاؤں والوں نے کتوں کے لئے ایک خاص اونچی جگہ بنائی ہے جہاں انہیں کھانا دیا جاتا ہے۔ گاؤں میں کھانا تیار کرنے اورکتوں کو دینے کے لیے خصوصی برتن استعمال کیے جاتے ہیں۔ اوراس گاوں کا ہر باسی اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ کتوں کو کافی مقدار میں کھانا فراہم ہو۔