ایک نیوز نیوز: کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد نے بنیادی رکنیت سمیت اپنے تمام پارٹی عہدوں سے استعفا دیدیا۔
رپورٹ کے مطابق کانگرس کے سینئر ترین رہنما اور مقبوضہ جموں وکشمیر میں پارٹی کے اہم ستون کی حیثیت رکھنے والے غلام نبی آزاد نے پارٹی کے اندر جنگ کا بگل بجا دیا ہے۔ انہوں نے کانگرس کی صدر سونیا گاندھی کو 5 صفحات پر مشتمل استعفا بھجوادیا ہے جس میں انہوں نے اپنی اندرا گاندھی کے ساتھ طویل سیاسی ساتھ کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی گرتی ہوئی صحت سیمت استعفے کی وجوہات بیان کی ہیں۔ انہوں نے دعوی کیا ہے کہ معاملات اب ’’ پوائنٹ آف نو ریٹرن ’’ تک پہنچ چکے تھے۔
یادرہے اس سے قبل غلام نبی آزاد کو جموں وکشمیر انتخابی کمیٹی کا چیئرمین اور ریاستی سیاسی امور کی کمیٹی کا رکن بنایا گیا، لیکن انہوں نے اس کا حصہ بننے سے انکار کردیا تھا۔ اپنے استعفا میں انہوں نے کہا کہ پارٹی کے اندرتنظیمی انتخابات ڈھکوسلا قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی سطح پر انتخابات ہوئے ہی نہیں صرف پک اینڈ چوز کے ذریعے اپنے پسندیدہ افراد کو بٹھا دیا گیا ہے ۔ 24 اکبرروڈ پر بیٹھے درباریوں کے ذریعے پارٹی چلائی جارہی ہے۔
انہوں نے راہل گاندھی کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےکہا کہ کانگرس نے قومی سطح پر بی جے پی اور ریاستی سطح پر علاقائی پارٹیوں کو تسلیم کرلیا اور یہ اس وجہ سے ہواکہ گذشتہ 8 سالوں میں کانگرس نے ایک غیر سنجیدہ شخص کو پارٹی قیادت سونپ دی گئی ۔
یادرہے سینٹ کی پانچ نشستیں ہارنے کے بعد کانگرس میں پھوٹ پڑ گئی تھی جسکی وجہ سے پارٹی نے جزوی طور پر پنجاب کو اپنے ہاتھوں سے کھسکنے دیاتھا۔ اور کانگرس پارٹی میں انتخابات کے ذریعے عہدیداران کاچناؤ کرنے ککا فیصلہ کیا گیا تھا۔ راہل گاندھی نے پہلے صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور یہ اعلان کیا تھا کہ وہ تنظیمی چناؤ نہیں لڑیں گے۔