ایک نیوز نیوز: بھارتی ریاست ہریانہ کے ضلع امبالہ کے گاوں بالنا میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد گھر میں پراسرار حالات میں مردہ پائے گئے۔
ہلاک ہونے والوں کی شناخت 34 سوکھویندر، اس کی 28 سالہ بیوی رینا، اس کی 5 سالہ بیٹی آشو، 7 سالہ بیٹی جیسی، 65 سالہ باپ سنگت رام اور 60 سالہ ماں ماہندرو کائور کے نام سے ہوئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سکھ وندر سنگھ کی باڈی لٹک رہی تھی اور باقی افراد کی لاشیں زمین پر پڑی تھیں۔ اسٹیشن ہاؤس آفیسرمنیش کمار نے بتایا کہ بالانہ گاؤں کے کچھ مقامی لوگوں نے صبح پولیس کو اس واقعہ کی اطلاع دی۔ انہیں امبالہ شہر کے سول ہسپتال لے جایا گیا تھا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ سکھ وندر سنگھ نے پہلے فیملی کے تمام افراد کو قتک کیا اور پھر خود کشی کر لی، کیونکہ جائے حادثہ سے ایک نوٹ ملا ہے۔نوٹ میں لکھا تھا سکھویندر یمنا نگر میں ایکانشورنس کمپنی میں کام کرتا تھا اسے کمپنی کے 2 اہلکار 10 لاکھ روپے دینے کے لیے مجبور کر رہے تھے جس کا وہ بندوبست نہیں کر سکا. سکھوندر نے نوٹ میں دونوں عہدیداروں کے نام بھی بتائے ہیں۔ پولیس کو شبہ ہے کہ سکھوندر نے خود کو پھانسی پر لٹکانے سے پہلے اپنے گھر والوں کو زہر دیا تھا۔ امبالہ سٹی ہسپتال میں پوسٹ مارٹم کرانے کے بعد لاشوں کو لواحقین کے حوالے کر دیا گیا ہے۔سکھوندر کی بیٹیوں میں سے جیسی کلاس 3 کی طالبہ تھی، جب کہ آشو ایل کے جی میں پڑھتی تھی۔
ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس جوگندر سنگھ نے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ خاندان کے پانچ افراد کو گلا دبا کر قتل کیا گیا ہے لیکن پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد موت کی اصل وجہ واضح ہو سکے گی۔
سکھویندر سنگھ کے رشتہ دار کی شکایت پر امبالا کے پولیس اسٹیشن یمن نگر کے ایک آٹو موبائل ڈیلر سے جڑے دو لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے جن کے نام خودکشی نوٹ میں درج تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں ملزمان سے تفشیش کی جا رہی ہے۔