ایک نیوز نیوز: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اسلام آباد ہائیکورٹ کو ایک بار پھر آڑے ہاتھوں لیا ہے۔
فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے نزدیک اداروں کے خلاف بیان اتنا سنگین معاملہ ہے کہ عدالت نے زیر حراست تشدد جیسے سنگین الزامات کو بھی نظرانداز کر دیا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہباز گل کو پولیس کے حوالے کرنے کا حکم جاری کیا ہےجبکہ پشاور ہائیکورٹ کے نزدیک حکومت کا پی ڈی ایم رہنماؤں کے خلاف ان ہی الزامات پر مقدمے کا حکم بے وقعت ہے۔ پاکستان میں عدالتی نظام حیران کن تفریق کا شکار ہے۔
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ حکومت کو نوٹس کیے بغیر کابینہ کا فیصلہ معطل کر دیا گیا تھا جس یہ ثابت ہوتا ہے کہ ملک میں قانون جج صاحبان کا نام ہے۔ جج قانون کے ماتحت نہیں قانون ججز کے ماتحت ہے۔
واضع رہے کہ گزشتہ روز بھی پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے بیان میں قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔