ایک نیوز :وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت حکمران اتحاد کے اجلاس میں توہین پارلیمنٹ پر 3 شخصیات کو طلب کرنے سمیت بڑے فیصلے کیے گئے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کا اجلاس ہوا جس میں ملکی سیاسی صورت حال اور پنجاب میں الیکشن کے حوالے سے سپریم کورٹ کے احکامات سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں جو اہم فیصلے ہوئے وہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیے جائیں گے، قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف بھی شریک ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں شریک ارکان قومی اسمبلی کی طرف سے محسوس کیا جا رہا ہے کہ 3 افراد مسلسل پارلیمنٹ کی توہین کر رہے ہیں، ارکان آج بہت جذبات ہیں اور قومی اسمبلی کے اجلاس میں تجویز پیش کریں گے کہ ان تینوں افراد کو قومی اسمبلی کی استحقاق کمیٹی میں طلب کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہو گا کہ اس طرح کی شخصیات کو استحقاق کمیٹی طلب کرے گی اور ان سے پوچھا جائے کہ وہ کیوں پارلیمنٹ کی توہین کے مرتکب ہو رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق توقع ہے کہ جب اراکین کی جانب سے یہ تجویز سامنے آئے گی تو اس معاملے کو فوری طور پر استحقاق کمیٹی کے روبرو پیش کر دیا جائے گا اور کمیٹی اپنے اجلاس میں فیصلہ کرے گی کہ آئندہ 24 گھنٹے کے اندر اندر ان شخصیات کو کب طلب کرنا ہے، اس طریقے سے یہی توقع ہے کہ اس معاملے کا ڈراپ سین ہونے جا رہا ہے۔
جبکہ وفاقی کابینہ نے پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے عام انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو 21 ارب روپے کی فراہمی کے حوالے سے وزارت خزانہ کی سمری پارلیمنٹ کو ریفر کرنے کی منظوری دے دی۔
قبل ازیں وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا اور شرکا کا سوات کے علاقے کبل میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) پولیس اسٹیشن میں ہوئے واقعہ کے نتیجے میں قیمتی جانی نقصان پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار اور شہدا کے لیے فاتحہ خوانی کی۔
وفاقی کابینہ نے سرمایہ کاری بورڈ کی سفارش پر انویسٹ پاکستان کے لیے قانون سازی کرنے کی منظوری دے دی۔ اس قانون سازی کے ذریعے سرمایہ کاری بورڈ کے تحت ”انویسٹ پاکستان“ کا دفتر قائم کیا جائے گا جو کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ میں کام کرے گا۔ مذکورہ قانون سازی سرمایہ کار دوست سروسز کی فراہمی کو یقینی بنانے میں مدد دے گی۔