ثالثی اور پنچایت لگانا سپریم کورٹ کا کام نہیں:شہباز شریف

ثالثی اور پنچایت لگانا سپریم کورٹ کا کام نہیں:شہباز شریف
کیپشن: ثالثی اور پنچایت لگانا سپریم کورٹ کا کام نہیں:شہباز شریف

ایک نیوز: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’سپریم کورٹ کے پاس ثالثی اور پنچایت کا حق نہیں۔ اس بارے میں کہ ایک روز الیکشن ہونے چاہییں اور کب ہونے چاہییں، اتحادی جماعتوں میں اتفاق ہے کہ الیکشن نومبر میں ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کابینہ کے اجلاس کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  13 اگست کو پارلیمان کی مدت ختم ہوگی۔ تین ماہ بعد نومبر میں عام انتخابات کی تاریخ بنتی ہے۔پی ٹی آئی کی قیادت نے ملکی چیلنجز کے حل کرنے کے لیے تجاویز کرنے کے بجائے ان کا استحصال کیا ہے۔ہم چاہتے ہیں پارلیمان کے فیصلے کا احترام کیا جائے، حکومت نے 3رکنی بینچ کے سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم نہیں کیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ ملک کے اندر انتشار پیدا کرنے میں کوئی کمی نہیں کی گئی، معاشرے میں تقسیم کی گئی، حتی کہ افواج پاکستان اور ان کی قیادت کو بھی معاف نہیں کیا گیا۔ بیرون ملک پی ٹی آئی کے ایجنٹوں نے جو کردار ادا کیا وہ کوئی دشمن بھی نہیں کرسکتا۔فیصلے پارلیمان نے کرنے ہیں۔ بات چیت کے بارے میں ایک رائے ہے کہ گفتگو کا راستہ بند نہیں کرنا چاہیے۔ اس کا طریقہ طے کرسکتے ہیں۔ ایک رائے ہے کہ سپیکر کے ذریعے بات پہنچائیں اور پارلیمانی کمیٹی اس میں گنجائش پیدا کر سکتی ہے تاکہ قوم جان سکے کہ اتحادی جماعتوں نے ایک روز ہی پورے میں الیکشن کرانے کی کوششیں کیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے مزید کہا ہے کہ ماضی قریب میں جو ہماری نشستیں ہوئی جن میں ہمیں درپیش چیلنجز پر گفتگو ہوئی تھی اور اس کے نتیجے میں جو اقدامات اٹھائے گئے اور قومی اسمبلی اور جوائنٹ ہاؤس نے اس معاملے کو ڈیل کیا اور عدالت عظمیٰ کے حوالے سے آئینی اور قانونی اقدامات کیے گئے۔اتحادی جماعتیں متفق ہیں کہ عام انتخابات مقررہ وقت پرہوں اور اتحادی حکومت ملک کودرپیش چیلنجز سے نکالنے کے لیے پرعزم ہے اور تمام فیصلے ملک کے وسیع تر مفاد میں کیے جائیں گے۔عدالت کا کام ثالثی کرانا نہیں بلکہ آئین و قانون کے مطابق فیصلے دینا ہے۔