دنیا بھر کے سکھ رہنماؤں کا بھارتی دہشتگردی کیخلاف احتجاج

دنیا بھر کے سکھ رہنماؤں کا بھارتی دہشتگردی کیخلاف احتجاج

ایک نیوز: دنیا بھر کے سکھ رہنماؤں کا بھارتی دہشتگردی کے خلاف احتجاج جاری ہے۔
رپورٹ کے مطابق لبرل پارٹی آف کینیڈا کے رکن پارلیمنٹ سکھ دھالیوال نے ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے معاملے پر کینیڈا کی پارلیمنٹ میں درخواست دائر کی۔سکھ دھالیوال نے کہا کہ ان کو بھارت جانے کے لیے ویزہ فراہم نہیں کیا جارہا اور بھارتی حکومت سکھوں کیساتھ ایسا ہی رویہ ہمیشہ سے رکھتی آئی ہے۔سکھ دھالیوال نے کہا کہ مودی حکومت ایسے ہی دوسرے ممالک کی پالیمنٹس اور خصوصاً عوام کو ڈراتی آئی ہے اور ہم اس نام نہاد بھارتی جمہوریت کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔

ولوگر اور پروڈیوسر منیندر سنگھ نے کہا کہ کئی دہائیوں سے ہم آواز اٹھاتے آرہے ہیں کہ بھارت دوسرے ممالک میں سکھوں کے معاملات میں غیرضروری دخل اندازی کررہا ہے ۔منیندر سنگھ نے بتایا کہ کئی سالوں سے ہردیپ سنگھ نجر کو دھمکیاں مل رہی تھیں لیکن کسی نے بھارت سے حساب نہیں مانگا ۔اب جب کہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کا ملوث ہونا ثابت ہوگیا ہے تو کیا اب بھی دنیا خاموش رہے گی۔

منیندر سنگھ نے سوال اٹھایا کہ 2018 میں جو کینیڈین سکھ نوجوانوں کی معلومات بھارت کے ساتھ شیئر کی گئیں تھیں اس کے بارے میں تحقیقات کب ہونگی اور کب بھارتی پروپیگنڈے کو بےنقاب کیا جائے ۔

ولوگر اور پروڈیوسر منیندر سنگھ کا تعلق سرے سے ہے اور وہ سکھی آرگنائزیشن کے رکن بھی ہیں،منیندر سنگھ فلم بیٹل آف امرتسر کے پروڈیوسروں میں سے بھی ایک ہیں ۔انٹیلیجنس معلومات کے مطابق منیندر سنگھ کی جان کو خطرہ ہے اور کینیڈین حکام کی جانب سے منیندر سنگھ اور اس کے خاندان کو تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے۔منیندر سنگھ کو ملنے دھمکیاں ہندوستانیوں کی جانب سے ہیں جن کے بارے میں کینیڈا نے ان کو بریف کیا ہے۔

سمرن جیت سنگھ مان، ممبر پارلیمنٹ انڈیا نے کہا کہ کینیڈین وزیراعظم ٹروڈو کے الزامات نہایت سنجیدہ ہیں اور ٹروڈو نے اپنے اتحادیوں فائیو آئیز سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ بھارت کو آڑے ہاتھوں لیا جائے۔مختلف ممالک میں سکھوں کا سرعام قتل نہایت خوفناک مظالم اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔سمرن جیت سنگھ مان نے مطالبہ کیا کہ مودی سامنے آئے اور ہردیپ سنگھ نجر اور سکھدول سنگھ کے قتل کے الزامات کا جواب دے۔

سمرن جیت سنگھ مان کا کہنا ہے کہ ہم تمام بھارتی سیکیورٹی، انٹیلجنس ایجنسیز اور بھارتی ہندوتوا حکومت کے سامنے دیوار بن کے کھڑے رہیں گے اور سکھوں کے حقوق کے لیے پرامن انداز میں آواز اٹھاتے رہیں گے۔

کینیڈین ڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈر جگمیت سنگھ نے کمشنر کو خط لکھا جس میں سکھوں کو بھارت کی جانب سے لاحق خطرات کو سنجیدہ لینے کی درخواست کی گئی ہے۔جگمیت سنگھ نے مطالبہ کیا کہ بھارتی حکومت کے خلاف سخت کاروائی ہونی چاہیئے اور ان تمام سکھوں کو تحفظ فراہم کیا جائے جنہیں بھارت سے دھمکیاں مل رہی ہیں۔

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-09-25/news-1695619312-6197.mp4

جگمیت سنگھ نے کینیڈین کمشنر سے مطالبہ کیا کہ پبلک انکوئری میں بھارت کو بھی شامل کیا جائے، تمام بھارتی ڈپلومیٹس کی انکوئری کی جائے اور بھارتی آرگنائزیشن آر ایس ایس کو بین کیا جائے۔