ایک نیوز: غیرشرعی نکاح کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی عدالت میں پیش کے لیے اسلام آباد پولیس کی گاڑیاں اٹک جیل پہنچ گئیں۔
اس سے قبل سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل نے سول جج قدرت اللہ کو خط لکھ کر کہا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو پیشی پر لانا سکیورٹی رسک ہے، انہیں آج حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔اٹک سے اسلام آباد کے سفرمیں کوئی بھی ناخوشگوار حادثہ پیش آسکتا ہے۔
جیل سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے خط میں یہ بھی لکھا گیا تھا کہ سائفر کیس کا ٹرائل بھی اٹک جیل کے اندر ہی ہو رہا ہے، سیکیورٹی مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے مزید سماعت کا فیصلہ کیا جائے۔
تاہم اب چیئرمین پی ٹی آئی کو لینے کے لیے اسلام آباد پولیس کی گاڑیاں اٹک جیل پہنچ چکی ہیں جہاں ان کی اسلام آباد کی سول عدالت میں پیشی سے متعلق حتمی فیصلے کے لیےمشاورت جاری ہے۔
واضح رہے کہ عمران خان توشہ خانہ فوجداری کیس میں 3 سال قید کے سزا کے بعد اٹک جیل میں قید تھے۔ اس کیس کا فیصلہ 5 اگست کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج ہمایوں دلاور نے سنایا تھا۔
بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی سزامعطل کردی تھی۔
فی الوقت عمران خان سائفر کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پراٹک جیل میں قید ہیں جہاں ایف آئی ان سےتحقیقات کر رہی ہے۔