ایک نیوز نیوز: تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے کہا ہے کہ جس وقت اسٹیبلشمنٹ سے لڑائی ہورہی تھی تب حامد خان کہاں تھے؟ حامد خان لڑنا چاہتے ہیں تو ہراول دستے میں آئیں اور اپنی پوزیشن دیں۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے حامد خان کو ایڈوائزری کونسل کا چیئرمین بنادیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ردعمل دیتے ہوئے فواد چودھری کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے بڑے مشکل ترین وقت دیکھے ہیں لیکن ہم کھڑے رہے ہیں. نئے نئے لوگ کامیابی دیکھ کرجس گھوڑے پرچڑھنا چاہتے ہیں چڑھ جائیں۔
فواد چودھری کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ، پیپلزپارٹی، مولانا فضل الرحمان3وکٹیں ہیں جن کو جلد ہی گرادیں گے، انتخابات کی تاریخ، سائفرکی تحقیقات کرائی جائیں تو اسمبلی میں واپس آجائیں گے۔
فواد چودھری نے انکشاف کیا کہا کہ جلد اچھی خبریں ملنا شروع ہوجائیں گی ہم بہتری کی طرف جارہے ہیں، بغیر فساد کے انتخابات کی طرف بڑھ رہے ہیں جو ہمارا اصل ٹارگٹ ہے۔
آڈیو لیکس سے متعلق فواد چودھری نے کہا اب وزیراعظم آفس بھی محفوظ نہیں اس کی آڈیو لیک ہونے پر بڑی تشویش ہے۔ اسحاق ڈار کو لانے کیلئے مفتاح اسماعیل کو بےعزت کیا جارہا ہے۔ وزیراعظم آفس کی115گھنٹے کی گفتگو لیک ہوئی اس پر بہت تشویش ہے، اب وزیراعظم آفس بھی محفوظ نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈارک ویب پر موجود آڈیو لیک کی ساڑھے3لاکھ ڈالربولی لگ رہی ہے، ایٹمی طاقت کے وزیراعظم آفس کی گفتگو ساڑھے3لاکھ ڈالرمیں دستیاب ہے۔
فواد چودھری نے کہا کہ گفتگو سے پتہ چلتا ہے کہ ملک کے فیصلے لندن میں ہورہے ہیں، آڈیو لیکس وزیر اعظم آفس کی سیکورٹی پرمامور ایجنسیزکی ناکامی ہے، وزیراعظم کا دفتر بھی محفوظ نہیں ہے تو پھر کونسی جگہ محفوظ ہے؟
فواد چودھری نے کہا کہ مریم نواز کا شہباز سے مطالبہ ہے کہ ان کے داماد کی مشینری انڈیا سے آنے دیں، جواب آرہا ہے یہ سیاسی مسئلہ بن جائے گا جس پر تحریک انصاف تنقید کرےگی۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ مریم نواز عوام میں کہتی ہیں کہ تیل کی قیمت نہیں بڑھنی چاہیے جبکہ آڈیو میں کہہ رہی ہیں تیل کی قیمتیں بڑھانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ساراگند انہوں نے مفتاح اسماعیل پرڈال دیا ہے جس نے ن کی بڑی خدمت کی، مفتاح اسماعیل کو بےعزت کیا جارہا ہے، اسحاق ڈارکو لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔