ایک نیوز نیوز: وزیراعظم شہبازشریف کی مبینہ آڈیو لیکس نے سکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھادئیے ہیں ۔ دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے وزیراعظم آفس کا ڈیٹا ڈارک ویب پر فروخت ہونے کی خبر پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ٹوئٹر پر جاری پیغام میں فواد چودھری نے لکھا کہ وزیراعظم آفس کا ڈیٹا جس طرح ڈارک ویب پرفروخت کے لیے پیش ہوا یہ سائبر سکیورٹی کےحالات بتاتا ہے، یہ ہماری انٹیلی جنس ایجنسیوں خصوصاً آئی بی کی بہت بڑی ناکامی ہے۔
سابق وفاقی وزیر کا کہناتھا کہ ظاہر ہے سیاسی کے علاوہ سکیورٹی معاملات اور خارجہ امور پر بھی گفتگو اب سب کے ہاتھ میں ہے۔
وزیر اعظم پاکستان کا آفس ڈیٹا جس طرح ڈارک ویب پر فروخت کیلئے پیش کیا گیا یہ ہمارے ہاں Cyber Security کے حالات بتاتا ہے، یہ ہماری انٹیلی جنس ایجنسیز خصوصاً IB کی بہت بڑی ناکامی ہے ظاہر ہے سیاسی معاملات کے علاوہ سیکیورٹی اور خارجہ موضوعات پر بھی اہم گفتگو اب سب کے ہاتھ میں ہے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) September 25, 2022
دوسری جانب عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے بھی ٹوئٹ کرتے ہوئے وزیراعظم کی مبینہ آڈیو لیک پر تنقید کی ہے۔
سابق وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل سے تعلقات اور بھارت سے تجارت کی مثال شہباز شریف کی آڈیو لیک میں سامنے آگئی ہے، شریف خاندان بھارت سے بغیرکلیئرنس اپنی شوگر ملوں کے لیے انجینئر منگواتا ہے۔
انھوں نے مزید لکھا کہ حالات کے تقاضوں کودیکھ کر ن لیگ بھی الیکشن مہم کے لیے نکل رہی ہے، سیاسی لڑائی طویل ہوئی تو غریب کے حالات مزیدگھمبیر ہو جائیں گے، معاشی حالات اتنےگھمبیر ہیں کہ کوئی کال نہ بھی دے تو لوگ سڑکوں پر نکل آئیں گے، انا اور ضد کو چھوڑکر صاف اور شفاف الیکشن کا فوری فیصلہ کیا جائے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ سیاستدان عام آدمی کے مسائل نہیں سمجھ رہا، صرف میڈیا میڈیاکھیل رہاہے، ستمبر ستمگر ہے اور اکتوبر میں اہم فیصلے ہو جائیں گے۔