26ویں آئینی ترمیم  بارے وزارت قانون و انصاف  کی وضاحت جاری 

26ویں آئینی ترمیم  بارے وزارت قانون و انصاف  کی وضاحت جاری 
کیپشن: The clarification of the Ministry of Law and Justice about the 26th constitutional amendment continues

ویب ڈیسک:وزارت قانون و انصاف نے وضاحت کی ہےکہ 26 ویں آئینی ترمیم واضح ہےکہ آئینی بینچ بنانے  کیلئے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس کسی رکن کی عدم موجودگی یا اسامی خالی ہونے سے نہیں رکےگا۔

 وزارت قانون و انصاف کی جانب سے وضاحت میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 175 اے شق 2 کے تحت جوڈیشل کمیشن آف پاکستان 13 ممبران پر مشتمل ہے، جوڈیشل کمیشن اپنے پہلے اجلاس میں آرٹیکل 191 اے کے تحت آئینی بنچز تشکیل دے گا،نامزد ججز میں سے سینئر ترین جج آئینی بینچز کا سب سے سینئر جج ہوگا۔

وزارت قانون و انصاف  کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 175 اے شق 2 اور آرٹیکل 175 اے شق 3D کے تحت کمیشن کا کوئی فیصلہ کسی رکن کی عدم حاضری یا خالی اسامی پر باطل نہیں ہوگا۔

وزارت قانون و انصاف  کے مطابق جوڈیشل کمیشن آرٹیکل 202 شق اے کے تحت ہائی کورٹس کے آئینی بینچز کا قیام کرےگا، ہائی کورٹس میں آئینی بینچز کا قیام اس صورت ہوگا جب صوبائی اسمبلیاں اکثریت سے قرارداد منظور کریں گی، ہائی کورٹس کے پاس آئینی بینچز  بننے سے پہلے مقدمات کی سماعت کا اختیار  آئینی ترمیم  سے  پہلےکے آئین کے مطابق ہے۔