ایک نیوز:لاہور ہائیکورٹ نے حنیف عباسی کی ایفی ڈرین کیس میں سزاکالعدم قراردینےکا52صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے حنیف عباسی کی عمر قید کے خلاف اپیل کو منظور کیا۔ جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس اسجد جاوید گھرال پر مشتمل بینچ نے فیصلہ جاری کیا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ پراسیکیوشن محمد حنیف عباسی کی ایفی ڈرین فروحت کرنے اور خریدنے والے کو ریکارڈ میں شامل نہیں کرسکی ۔محمد حنیف عباسی کی ایفی ڈرین فروحت کرنے کے شواہد پیش نہیں کرسکی۔پراسیکیوشن ایفی ڈرین فروحت کرنے سے متعلق کوئی گواہ بھی پیش نہیں کرسکی۔
فیصلے میں مزید کہاگیا کہ پراسیکیوشن ایفی ڈرین اوپن مارکیٹ یا کسی دوسرے شخص سے ریکور بھی نہیں کرسکی ۔پراسکیوشن حنیف عباسی کی کمپنی کو ایفی ڈرین کوٹہ اور فراہم کردہ مواد میں رولز کی خلاف وزری ثابت کرنے میں ناکام رہی۔ حنیف عباسی کی ادویات کی کمپنی ہے ۔ کمپنی کو پانچ سو کلو ایفی ڈرین وزرات صحت نے دینے کا اختیار دیا ۔ کمپنی تین مختلف ڈسٹریبیوٹرز کے ساتھ کام کرتی ہے۔سرکاری وکیل نے بتایا کہ 3.7 کلو گرام ایفی ڈرین کا ادویات میں استعمال نہیں کیا گیا ۔ہر کوئی جانتا ہے اشیاء بناتے ہوئے کچھ میٹریل ضائع ہوتا ہے۔