ایک نیوز : امریکا کی 40 ریاستوں نے فیس بک اور انسٹاگرام کی ملکیت رکھنے والی کمپنی میٹا پر ’ڈپریشن پھیلانے کا الزام‘ عائد کرتے ہوئے مقدمہ دائر کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مقدمے میں میٹا پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ یہ سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں میں ڈپریشن سمیت کئی دیگر ذہنی مسائل پیدا کرنے کی وجہ بنی ہے۔
قدمے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ میٹا نے اپنے مالی مفاد کے لیے پلیٹ فارم پر موجود مضر اشیا سے صرف نظر کیا اور نوجوان صارفین کا استحصال کیا۔
مقدمے کے مندرجات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’کمپنی نے بزنس ماڈل کے ذریعے نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ وقت سوشل میڈیا پر گزارنے کی ترغیب دی جس سے ان کی ذہنی صحت متاثر ہوئی۔‘
مقدمے کے مسودے میں میٹا پر یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ تحقیق سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ اس کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال ڈپریشن، بے چینی، نیند کی کمی، تعلیم اور روزمرہ زندگی میں سامنے آنے والے منفی نتائج کا باعث بن رہا ہے۔
شکایت میں میٹا کی جانب سے 2021 میں ہونے والی اس تحقیق کا حوالہ بھی دیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ اسے انسٹاگرام استعمال کرنے والے نوجوانوں خصوصاً لڑکیوں کو ہونے والے نقصان کا پہلے سے ہی علم ہے۔
امریکی ریاستوں کی جانب سے میٹا پر دائر کیے جانے والے مقدمے میں میٹا پر بھاری جرمانے کے علاوہ متاثرین کو معاوضہ دلانے کی درخواست بھی کی گئی ہے