ایک نیوز: پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن ، باکمال لوگ لاجواب سروس، قومی ایئرلائن کی نجکاری کیلئے بنائے گئے کمیشن نے جاری کردہ رپورٹ میں ہوشربا انکشافات کردیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق نجکاری کمیشن نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ پی آئی اے 50 کروڑ روپے روزانہ کا نقصان کررہا ہے، ماہانہ خسارہ تقریبا 13 ارب روپے تک پہنچ چکا، سال میں پی آئی اے کو چلانے کےلئے 156 ارب روپے درکار ہیں۔
نجکاری کمیشن نے واضح کیا ہے کہ پی آئی اے کو چلانا ہے تو چلا لیں ، بند کرنا ہے تو بند کردیں، نجکاری ہی واحد آپشن ہے، جتنی جلد ہوسکے جان چھڑا لی جائے۔
نجکاری کمیشن نے وزارت خزانہ کو حقیقی صورتحال سے آگاہ کردیا۔ بتایا گیا ہے کہ ایئرلائن کے پاس 34 جہاز ہیں جن میں 15 اڑنے سے لاچار ہیں۔ 19 جہاز فضا میں لیکن عمر زیادہ ہونے کی وجہ سے کبھی اڑتے کبھی رک جاتے ہیں۔ پی آئی اے کے تمام لاسز 713 ارب روپے سے زائد ہیں۔
نجکاری کمیشن کے مطابق 265 ارب روپے کی گارنٹیاں حکومت نے دی رکھی ہیں۔ 22 ارب روپے اپنے اثاثے رہن رکھ کر قرضہ لے رکھا ہے۔ 150 ارب روپے کیش ڈویلپمنٹ لون لے رکھا ہے۔
دوسری جانب ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن آج بھی پی ایس او کو ادائیگی نہ کرسکی۔ جس کی وجہ سے پی ایس او کی کریڈٹ لائن ڈیفالٹ کرچکی ہے۔ پی آئی اے نے پی ایس او کا ٹوٹل 27ارب 67 کروڑ ادا کرنا ہے۔
پی آئی اے کا آؤٹ سٹینڈنگ 14.74ارب فوری واجب الادا ہے۔ پی ایس او کو موجودہ ادائیگیوں کی مد میں پی آئی اے کو دو ارب روپے ادا کرنے ہونگے۔ اس کے بعد پی آئی اے کو فیول فراہم ہو سکے گا۔