ایک نیوز: دہشت گردی کی لعنت کو کامیابی سے جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے بعد پاک فوج جنوبی وزیرستان کے دور دراز علاقوں سے ناخواندگی کے اندھیروں کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
گورنمنٹ پرائمری سکول خانزادہ کلے کی فعالیت اور تزئین و آرائش انہی کوششوں کی ایک کڑی ہے۔ اسکول کی تعمیر سال 2000 میں ہوئی تھی۔ دہشت گردی کی وجہ سے سکول بند ہو گئے تھے اور ان علاقوں کے مقامی لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی تھی۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ "پاک فوج نے سال 2020 میں اس اسکول کی تزئین و آرائش کا دوبارہ آغاز کیا"۔ اسکول میں لڑکوں اور لڑکیوں سمیت کل 40 طلباء ہیں۔ "پاک فوج نے فرنیچر، سٹیشنری، کلاس رومز اور واش رومز کی تعمیر کے ساتھ بجلی اور پانی کی سپلائی کے کنکشن بھی فراہم کیے ہیں"۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ "اسی طرز پر دیگر غیر فعال تعلیمی مراکز کو بھی فعال کر دیا جائے"۔ "غیر فعال سکولوں کی فعالی سے آبادی کی مجموعی شرح خواندگی پر بہت مثبت اثرات مرتب ہوں گے"۔ "ان پسماندہ علاقوں میں تعلیم کی فراہمی سے اس معاشرے میں مزید فعال اور کارگر ممبر بن سکتے ہیں"۔