ایک نیوز نیوز: برصغیر پاک و ہند سے آبائی تعلق رکھنے والےبرطانوی وزیراعظم رشی سونک تو گوجرانوالہ کے نکلے۔
رپورٹ کے مطابق رشی سونک کے دادا دادی تقسیم ہند سے بہت پہلے 1930 کے لگ بھگ برصغیر چھوڑ گئے تھے۔ اس اعتبار سے وہ بھارتی تھے۔ لیکن ان کا تعلق گوجرانوالہ سے تھا جو اب پاکستان کا حصہ ہے۔بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق رشی سونک کے آباو اجداد کا تعلق گوجرنوالہ سے تھا۔
رشی کے دادا رام داس سونک نے 1935 میں گوجرنوالہ چھوڑا اور کینیا کے شہر نیروبی چلے گئے جہاں انہیں بطور کلرک ملازمت مل گئی تھی۔رام داس کی اہلیہ سہاگ رانی سونک پہلے گوجرنوالہ سے دہلی منتقل ہوئیں اور پھر اپنی ساس کے ہمراہ 1937 میں کینیا پہنچی۔
رشی سونک کے والد یشویر سونک 1949 میں نیروبی میں پیدا ہوئے۔
یہ خاندان کینیا سے 1960 کی دہائی میں اس وقت برطانیہ منتقل ہوا تھا جب برطانیہ کی سابقہ کالونیوں سے بہت سے دوسرے افراد بھی دوسری عالمی جنگ کے بعد اس کی تعمیرِنو میں مدد کے لیے وہاں آئے تھے۔یشویر 1966 میں برطانیہ کے شہر لیورپول پہنچے۔ 1977 میں انہوں نے لیسسٹر میں اوشا سے شادی کی۔رشی سونک 1980 میں برطانیہ کے شہر ساؤتھمپٹن میں پیدا ہوئے۔
ان کی ذات کے حوالے سے بھی بھارتی سوشل میڈیا صارفین نے سوال اٹھائے ہیں کئی انہیں برہمن تو کئی انہیں کھتری قراردے رہے ہیں۔
بیشتر لوگوں کا کہنا ہے کہ رشی سونک کے والدین کھتری تھے جو براہمنوں کے بعد سب سے اعلیٰ ہندو ذات ہے۔ تاہم کئی لوگوں کا کہنا ہے کہ سونک ایک براہمن کاسٹ ہے اور انہیں کھتری کہنا درست نہیں۔
کچھ ہندوؤں نے تو رشی سونک کے نام کے تلفظ پر بھی اعتراض اٹھائے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سُونَک کا مطلب سنسکرت میں ’کتا‘ ہے اور درست تلفظ سَونک ہے جسے انگریزی میں Sounak لکھا جائے گا۔ اس کے معنے بزرگ شخصیت کے ہوتے ہیں۔