اطہر من اللہ سمیت 3 اہم ججوں کو سپریم کورٹ تعینات کرنے کی سفارش

 سپریم کورٹ میں کل 5 خالی نشستوں میں سے چار نشستوں پر تعیناتیوں کے لیے تجویز کردہ ناموں پر غور کیا گیا
کیپشن: سپریم کورٹ میں کل 5 خالی نشستوں میں سے چار نشستوں پر تعیناتیوں کے لیے تجویز کردہ ناموں پر غور کیا گیا

ایک نیوز نیوز: جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ سمیت لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد وحید اور سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس حسن اظہر رضوی کی سپریم کورٹ تعیناتی کی سفارش کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق  جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ میں چار ججز کی تعیناتی کے لیے اجلاس طلب ہوا جو کہ چیف جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں ہوا۔
اجلاس میں جسٹس شفیع صدیقی کا نام اتفاق رائے نہ ہونے کی وجہ سے موخر کر دیا گیا ہے۔اجلاس میں سپریم کورٹ میں کل 5 خالی نشستوں میں سے چار نشستوں پر تعیناتیوں کے لیے تجویز کردہ ناموں پر غور کیا گیا۔ جس میں
اجلاس میں جوڈیشل کمیشن نے جسٹس اطہر من اللہ کی سپریم کورٹ تعیناتی کی سفارش اتفاق رائے سے کی، جبکہ جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شاہد وحید  کے ناموں کی بھی سفارش پانچ چار کے تناسب سے کی گئی۔
جسٹس قاضی فائز عیسی، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس سردار طارق اور بار کے نمائندے اختر حسین نے جسٹس شاہد وحید اور جسٹس حسن اظہر رضوی کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی مخالفت کی جبکہ چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال، جسٹس اعجازالاحسن، جسٹس ریٹائرڈ سرمد جلال عثمانی، اٹارنی جنرل اور وزیر قانون نے اس کی حمایت کی۔ جس کے بعدحتمی منظوری کے لیے نام پارلیمانی کمیٹی برائے ججز تقرری کو بھجوا دیے گئے۔