ایک نیوز: مودی سرکار ہندوستانی فوجیوں کی موت کو الیکشن مہم کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔
2024 میں ہونے والے عام انتخابات کے پیش نظر مودی سرکار نے ایک بار پھر اپنے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنا شروع کردیے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی اقتدار حاصل کرنے کے لیے انتہا پسند حکمت عملی میں مصروف ہے۔
مودی کے گوڈی میڈیا نے پہلے ہی پاکستان مخالف رپورٹنگ میں اضافے کے ساتھ بی جے پی کے انتہا پسند بیانیے کی عکس بندی شروع کر دی۔
مودی سرکار کے مسلسل فالس فلیگ آپریشنز کے جھوٹے دعوؤں کا بھی بھانڈا پھوٹنے لگا۔ مودی سرکار نے فالس فلیگ آپریشنز اور من گھڑت انکاؤنٹر کی آڑ میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی موت کو سیاسی ہتھیار بنا لیا۔
اپنے جھوٹے ڈرامے میں مودی اور اس کے وزراء نے ہلاک ہونے والے بھارتی فوجیوں کی لاشوں اور ان کے گھر والوں کو بھی نہ بخشا۔ حال ہی میں بھارتی فوجی کیپٹن شبنم گپتا راجوری سیکٹر میں ایک انکاؤنٹر کے دوران ہلاک ہوا۔
کیپٹن شبنم گپتا کی لاش آگرہ میں اس کے آبائی گھر پہنچنے پر مودی سرکار کے وزراء نے عجیب ڈرامہ رچایا۔
ذرائع کے مطابق وزراء نے کیپٹن شبنم گپتا کی غمگین ماں کو اپنی شہرت کے لیے تصاویر کھنچوانے پر مجبور کیا۔ کیپٹن شبنم گپتا کی ماں مودی کے کارکنان سے انہیں اکیلا چھوڑ دینے کا مطالبہ کرتی رہی۔
ویڈیو میں اترپردیش کے وزیر یوگیندر اپادھیائے کیپٹن گپتا کی غمزدہ ماں کو چیک پکڑا کر ہمدردی کا ڈھونگ رچاتے نظر آرہے ہیں۔ ماضی میں بھی وزیراعظم مودی اپنی شہرت کے لیے بھارتی فوجیوں کی موت کو ایسے ہی سیاسی رنگ دیتا رہا ہے۔
بالاکوٹ میں ہلاک ہونے والے بھارتی فوجیوں کی لاشوں کو بھی مودی نے اپنی مارکٹنگ میں استعمال کیا۔
انتخابات کے قریب آتے ہی بھارتی فوجیوں کی موت پر مودی کی ڈرامے بازی میں واضح اضافہ ہوا ہے۔ تجزیہ نگاروں کے مطابق انتخابات کے علاوہ مودی کو پرواہ بھی نہیں ہوتی کہ کون کہاں اور کب ہلاک ہوا۔