ویب ڈیسک:دانتوں کادردبہت زیادہ تکلیف دہ ہوتاہےاور کھانا پینا مشکل ہو جاتا ہے۔
تفصیلات کےمطابق ویسےتوبیماری کوئی بھی ہو تکلیف دہ ہوتی ہےمگردانتوں کادردبہت زیادہ تکلیف دہ ہوتاہےاس کی وجہ سےکھاناپینامشکل ہوجاتاہےکیونکہ جب منہ میں تکلیف ہوگی توکھاناپینامشکل ہوجائےگا۔
دانت کا درد کبھی بھی آپ کو اپنا شکار بناسکتا ہے مگر رات کو اس کا سامنا ہونے سے نیند متاثر ہوتی ہے۔
دانت کا درد رات کو زیادہ بدتر محسوس ہوتا ہے۔
اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ جب کوئی فرد لیٹتا ہے تو خون کا بہاؤ سر کی جانب بڑھ جاتا ہے جس سے دانت کی تکلیف بڑھ جاتی ہے۔
اسی طرح رات کو مصروفیت نہ ہونے سے دماغ کی توجہ دانت کے درد پر زیادہ مرکوز ہوتی ہے۔
مگر اچھی بات یہ ہے کہ ایسے طریقوں کی کمی نہیں جس سے کسی حد تک ریلیف مل سکتا ہے اور فارغ وقت میں ڈاکٹر سے رجوع کیا جاسکتا ہے۔
درد میں کمی لانے والی عام ادویات
سر درد یا جسمانی تکلیف کے لیے دستیاب عام درد کش ادویات دانتوں کے معمولی سے معتدل درد کے حوالے سے بھی مؤثر ثابت ہوسکتی ہیں، البتہ تکلیف بہت زیادہ ہو تو ڈاکٹر سے مشورہ کرکے دوا کا استعمال کرنا چاہیے۔
برف سے مدد لیں
کولڈ کمپریس کے استعمال سے بھی دانت کی تکلیف میں کمی لانا ممکن ہے۔
اس مقصد کے لیے برف کے ایک بیگ کو تولیے میں لپیٹ کر چہرے یا جبڑے کے متاثرہ حصے پر لگائیں، ایسا کرنے سے اس حصے میں موجود شریانیں سکڑ جاتی ہیں جس سے تکلیف میں کمی آتی ہے۔
سر اونچا رکھیں
سر میں خون جمع ہونے سے متاثرہ فرد کو اضافی تکلیف اور ورم کا سامنا ہوسکتا ہے، تو سر کے نیچے ایک یا2 اضافی تولیے رکھنے سے تکلیف میں کافی حد تک کمی آسکتی ہے۔
نمکین پانی کی کلیاں
نمک ملے پانی سے کلیاں کرنے سے بھی دانتوں کی تکلیف میں کمی آتی ہے بلکہ یہ بہت عام گھریلو ٹوٹکا ہے۔نمک ملا پانی قدرتی طور پر جراثیم کش ہوتا ہے جس سے ورم میں کمی آتی ہے اور متاثرہ دانت کو انفیکشن سے تحفظ ملتا ہے۔کلیاں کرنے سے دانتوں یا مسوڑے میں پھنسے کھانے کے ذرات بھی باہر نکل جاتے ہیں۔
ہائیڈروجن پری آکسائیڈ
مسوڑوں میں ورم عموماً منہ کی ناقص صفائی کا نتیجہ ہوتا ہے جس سے دانتوں کے مسائل کا بھی سامنا ہوتا ہے۔
ہائیڈروجن پری آکسائیڈ پر مبنی ماؤتھ واش سے کلیاں کرنے سے مسوڑوں کے ورم میں کمی لانے میں مدد مل سکتی ہے جس سے دانت کا درد بھی کم ہوجاتا ہے۔اس سیال کو کبھی نگلنے کی کوشش مت کریں اور بچوں پر کبھی اس کی آزمائش مت کریں۔
پودینے کی چائے
پودینے کی چائے کو پینے سے بھی دانت کے درد میں عارضی ریلیف مل سکتا ہے۔
محققین کے مطابق پودینے میں اینٹی آکسائیڈنٹ اور جراثیم کش مرکبات موجود ہوتے ہیں، جبکہ مینتھول بھی متاثرہ حصے کو سن کردیتا ہے۔
لونگ
لوگ کو دانتوں کی تکلیف میں کمی لانے کے لیے عام استعمال کیا جاتا ہے اور یہ واقعی اس حوالے سے مؤثر ہے۔اس میں موجود Eugenol نامی مرکب متاثرہ حصے کو سن کردیتا ہے۔اس مقصد کے لیے لونگ کو پیس کر پانی میں ملا کر پیسٹ بنائیں اور اس پیسٹ کو متاثرہ دانت پر لگائیں۔
اسی طرح ایک لونگ کو نرمی سے چبا کر متاثرہ دانت کے قریب رکھ لینے سے بھی دانت کی تکلیف میں کمی آسکتی ہے۔یہ طریقہ کار بھی بچوں کے لیے موزوں نہیں کیونکہ ہوسکتا ہے کہ وہ لونگ کو نگل لیں۔
لہسن
لہسن کا استعمال تو ہر گھر میں ہوتا ہے اور کچھ افراد اسے دانتوں کی تکلیف میں کمی لانے کے لیے بھی کرتے ہیں۔اس مقصد کے لیے لہسن کے ایک ٹکڑے کو چبا کر متاثرہ دانت کے قریب چھوڑ دیں، جس سے درد میں کمی آسکتی ہے۔
چونکہ لہسن کا ذائقہ کچھ افراد کو پسند نہیں ہوتا تو یہ طریقہ کار ہر فرد کے لیے موزوں نہیں۔