ایک نیوز نیوز: لاہور ہائیکورٹ میں سموگ کے تدارک سے متعلق کیس کی سماعت کی،عدالت نے مال روڈ ، جیل روڈ ، فیروز پور روڈ پرغلط پارک کھڑی گاڑیوں کو کلمپ لگانے کے طریقہ کار بنانےکا حکم دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیتے ہوئے کیا کہ آلودگی کی بڑی وجہ شہر میں ٹریفک کی گھبیر صورت حال ہے، میں نے ساری عمر یہاں نہیں رہنا ، اہنے بچوں اور ملک کے لئے اقدمات کررہے ہیں۔ عدالت نے سکولز، کالجز پنجاب یونیورسٹی ، دیگر سرکاری اداروں کی دھواں دینے والی بسوں کے خلاف کاروائی کا حکم دیا۔
اس کے علاوہ عدالت نے رانگ پارکنگ کھڑی گاڑیوں کو 2 ہزار روپے جرمانہ کرنے کا حکم دینے بھی کا عندیہ دیا ہے۔مال روڈ ، جیل روڈ ، کینال روڈ سمیت دیگر سڑکوں پر رانگ پارکگ کھڑی گاڑیوں کے خلاف کاروائی کا حکم دیا۔جبکہ مال روڈ ، جیل روڈ ، فیروز پور روڈ پررانگ پارکنگ کھڑی گاڑیوں کو کلمپ لگانے کے طریقہ کار بنانےکا حکم دیا۔
عدالت نے ٹیپا کو مال روڈ ، جیل روڈ سمیت دیگر علاقوں میں نو پارکننگ کے بورڈز لگانے کا حکم دیا۔نو پارکنگ کی جگہ کھڑی والی گاڑیوں کو دوہزار جرمانہ کیا جائے گا۔ عدالت نے ٹریفک وارڈنز کو صبح ، دوہہر اور شام کے اوقات میں ٹریفک ہیٹرولنگ کو یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔عدالت نے پی ایچ اے کو شہر میں اربن فاریسٹ لگانے کا بھی حکم دیا۔
جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیےاگر پی ایچ اے کو انٹی کرہشن کا خوف ہے تو عدالت سے منظوری لے لے اورکیس کی سماعت کی جس میں جوڈیشل واٹر اینڈ انوائرمینٹل کمیشن حناء حفیظ اللہ کی جانب سے عدالتی احکامات پر عمل درآمد رپورٹ پیش کی گئی۔عدالتی احکامات پر عمل درآمد کے سلسلے میں وزیر زراعت سے ملاقات ہوئی۔ جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دئیے کہ سابقہ ہفتے سموگ کے حوالے سے بہتری آئی ہے۔
شام کے اوقات میں ٹریفک کا دباؤ زیادہ ہوتا ہے، جیل روڈ ، مال روڈ ، کینال روڈ سمیت دیگر علاقے شامل ہیں۔ ٹریفک جام ہو تو آلودگی کی شرح میں اضافہ ہوجاتا ہے جبکہ جیل روڈ کے بائیں طرف سروس روڈ پر رانگ پارکنگ کی وجہ سے ٹریفک جام رہتی ہے۔پہلے یہاں لفٹر نظر آتے تھے ، اب عدالت کے جرمانے کے حکم کے بعد لفٹر نظر نہیں آرہے۔
ممبر جوڈیشل کمیشن کی استدعا کی کہ عدالت لفٹر چارجز کا حکم دے دے ۔چارجز اور معاملہ ہے، کیوں نہ رانگ پارکنگ والوں کو 5 ہزار روپے جرمانہ کرنے کا حکم دے دیں ۔شہر میں نو پارکنگ کے بورڈ لگنے چائیے اس کے لئے ٹیپا کو حکم دے دیتے ہیں۔ رانگ پارکنگ کھڑی ہونے والی گاڑی کو فوری جرمانہ ہونا چائیے۔