ایک نیوز نیوز: صدر ڈاکٹر عارف علوی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے درمیان افواجِ پاکستان میں اعلیٰ عہدوں پر تقرریوں کے معاملے پر ہونے والی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فوج کے نئے سربراہ کی تقرری کے ضمن میں صدر مملکت کا اعلامیہ سامنے آ چکا ہے، جس میں واضح کیا گیا ہے کہ ہم ملک کی سلامتی اور اداروں کے استحکام کیلئے ہر قدم اٹھانے کو تیار ہیں، گزشتہ آٹھ ماہ کے واقعات نے واضح طور پر ملک میں تفریق پیدا کی۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ ان آٹھ ماہ میں جو اقدامات اٹھائے گئے ان سے ملک اور اداروں کو شدید نقصان پہنچا، پاکستان میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی دیکھنے میں آئی، صحافتی اداروں اور صحافیوں کو شدید دباؤ اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ارشد شریف جیسے نامور صحافی کو شہید کردیا گیا۔
پی ٹی آئی کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت اور ملک کے سب سے بڑے لیڈر عمران خان کو دیوار سے لگانے کی کوششوں کے نتیجے ملک بدترین سیاسی عدم استحکام کا شکار ہو گیا، اس سیاسی عدم استحکام نے ملک میں شدید معاشی بحران کو جنم دیا، فوج کی نئی قیادت سے ہماری توقع ہے کہ وہ ملک میں آئینی حقوق کی بحالی اور جمہوریت کے استحکام کیلئے اپنا کردار ادا کرے گی۔
اعلامیہ کے مطابق عوام کو نئے انتخابات کے ذریعے ملک کی نئی قیادت چننے کے حق کو تسلیم کیا جائیگا، عوام فوج سے توقع رکھتی ہے کہ بیرونی خطرات کے ساتھ اندرونی معاملات پر عوام کی توقعات کے مطابق غیر جانبدارانہ مؤقف اپناتے ہوئے سیاسی جماعتوں کے سیاسی حقوق سلب نہیں کئے جائینگے، ملک میں جاری بحران کا واحد حل نئے انتخابات ہیں، پاکستان کا درد رکھنے والے تمام اداروں اور شخصیات کو انتخابات کے انعقاد میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے، جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی مقرر ہونے پر جنرل ساحر شمشاد اور چیف آف آرمی سٹاف مقرر ہونے پر جنرل عاصم منیر کیلئے تمناؤں کا اظہار کرتے ہیں۔