ویب ڈیسک: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو پیش آنے والے حادثے کے حوالے سے ایرانی فوج کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آ گئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی فوج کی تحقیقات میں کہا گیا ہے کہ صدر ابراہیم رئیسی کا ہیلی کاپٹر کسی دہشتگردی کا نشانہ نہیں بنا۔
ایرانی فوج کے جنرل سٹاف کی حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ہیلی کاپٹر نے بلندی پر پہاڑی سلسلے سے ٹکرانے کے بعد آگ پکڑ لی تھی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہےکہ ایرانی صدر کا ہیلی کاپٹر پری پلان روٹ پر پرواز کر رہا تھا، ہیلی کاپٹر نے حادثے سے قبل طے شدہ روٹ پر سفر نہیں کیا۔
رپورٹ کے مطابق حادثے سے قبل واچ ٹاور اور فلائٹ عملے کے درمیان گفتگو میں کسی بھی قسم کی کوئی مشتبہ بات سننے کو نہیں ملی، ہیلی کاپٹر کے کریو کی آخری گفتگو حادثے سے تقریباً ایک منٹ پہلے ہوئی۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایرانی جنرل سٹاف کی ابتدائی رپورٹ میں تفتیش کاروں نے کسی پر بھی الزام نہیں لگایا تاہم اس حوالے سے ایرانی فوج مزید تفصیلات جاری کرے گی۔