ایک نیوز: 9 مئی کے واقعات کے بعد اب تک 2 درجن سے زائد سینئر پی ٹی آئی رہنما اپنی جماعت سے الگ ہوچکے ہیں، 21 مئی کو ملتان میں پی ٹی آئی یوتھ ونگ کے رہنما راؤ یاسر نے بھی اپنے 50 ساتھیوں کے ہمراہ پرتشدد واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے تحریک انصاف سے راہیں جدا کرلی تھیں۔
تفصیلات کے مطابق سابق یوتھ ونگ رہنما راؤ یاسر نے ایک بار پھر 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے اب پی ٹی آئی حقیقی کے قیام کا اعلان کردیا ہے۔
ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے راؤیاسر کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعات کی پرزور مذمت کرتا ہوں، ان واقعات میں ملوث افراد کو سخت سزا ملنی چاہیے۔ راؤ یاسر کا کہنا تھا کہ ملک میں بدامنی کے واقعات کا ذمہ دارعمران خان ہے، نوجوانوں کو بہکا کر حساس اداروں پر حملے کرائے گئے۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف جنوبی پنجاب ونگ کے رہنما راؤ یاسر نے 50 کارکنان سمیت پارٹی سے راہیں جدا کرنے کا اعلان کیا تھا۔
21 مئی کو ملتان پریس کلب میں نیوز کانفرنس کے دوران پی ٹی آئی عہدیدار راؤ یاسر کا کہنا تھا کہ کچھ شرپسند عناصر تحریک انصاف کا لبادہ اوڑھ کر پارٹی میں شامل ہوگئے ہیں جو پاک فوج اور عوام کو لڑوانا چاہتے ہیں۔
انھوں نے پی ٹی آئی قیادت سے شکوہ کیا کہ ہمارے جو کارکنان جیل میں ہیں۔ عمران خان نے ان سے بھی لاتعلقی کا اعلان کیا کوئی بھی ہماری ذمہ داری لینے کو تیار نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف ملتان کے عہدیداران انتہائی نااہل ہیں۔ ہم حقیقی پی ٹی آئی چاہتے ہیں، جلاؤ گھیراؤ کرنا تحریک کا منشور نہیں اسی لیے پارٹی کو خیر آباد کہنے کا منصوبہ بنایا۔
ذرائع کے مطابق ملکی سیاسی منظر نامے پر جہانگیرترین بھی سرگرم ہوگئے ہیں اور انہوں نے جنوبی پنجاب کے سیاستدانوں سے پی ٹی آئی حقیقی کے نام پر نئی جماعت کے قیام پر شمولیت کیلئے ملاقاتیں کی ہیں۔
اس حوالے سے وزیراعظم کے معاون خصوصی عون چوہدری کا کہنا ہےکہ اگر ہمیں لوگوں کو منانے کے لیے ان کے گھر جانا پڑا تو جائیں گے۔
عون چوہدری کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین پی ٹی آئی کے اندر اپنے دوستوں سے رابطے میں ہیں، اگلے دو تین دنوں میں اچھی خبریں ملیں گی۔انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین، علیم خان اور پرانے دوستوں نے پارٹی کے لیے بہت محنت کی تھی لیکن ہمارے نوجوانوں کو غلط راہ پر ڈالا گیا۔