اسد قیصر کا پی ٹی آئی کارکنوں پر تشدد پر عالمی تنظیموں کو خط

اسد قیصر کا پی ٹی آئی کارکنوں پر تشدد پر عالمی تنظیموں کو خط
کیپشن: Asad Qaiser's letter to international organizations on violence against PTI workers

ایک نیوز: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے امریکی ایوان نمائندگان، ہاؤس آف لارڈز، یورپی یونین اور انسانی حقوق کی تنظیموں  سے عمران خان، اراکین پارلیمنٹ اور کارکنوں پر تشدد کا نوٹس لینے کی اپیل کر دی۔
  سابق اسپیکر  قومی اسمبلی اسد قیصر نے دنیا بھر کے پارلیمانی و انسانی حقوق کے فورمز کو خطوط لکھ دیے ہیں۔

 اسد قیصر کی جانب سے یورپی یونین، امریکی ایوان نمائندگان، ہاؤس آف لارڈز اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو خطوط ارسال کیے گئے ہیں۔ عمران خان، اراکین پارلیمنٹ اور پی ٹی آئی کارکنان پر تشدد کا نوٹس لینے کی اپیل کی گئی ہے۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بطور سابق اسپیکر   پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں علم میں لانا چاہ رہا ہوں، پاکستان تحریک انصاف ملک کی مقبول ترین سیاسی جماعت ہے، خیبرپختونخوا اور  پنجاب میں نگراں حکومتوں نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کیں۔

اسد قیصر کے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کو سیاست سے نکالنے کے لیے جھوٹے فوجداری مقدمات درج کیے گئے، سابق وزیراعظم کے گھر پر متعدد حملے اور کارکنان پر تشدد کیا گیا، پی ٹی آئی پر غیر آئینی طور پر پابندی عائد کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے عالمی اداروں کو خطوط میں لکھا کہ صحافی ارشد شریف کو قتل کیا گیا، ان کی والدہ کو انصاف نہیں ملا، پی ٹی آئی کارکن ظل شاہ کو پنجاب پولیس حراست کے دوران تشدد سے قتل کیا گیا، پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اعلیٰ عدلیہ پر جعلی آڈیو ویڈیو کے ذریعے بلیک میلنگ حملے کر چکی ہے۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے غیر  آئینی طور پر دو صوبوں میں انتخابات ملتوی کیے، وزیراعظم کی بھتیجی مریم نواز نے سیاسی ورکرز کو تعصب اور نسل پرستانہ قرار دیا، پاکستانی عوام کی سیاسی نسل کشی، جمہوریت کی تباہی کو روکنے میں کردار ادا کریں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز تحریک انصاف کے رہنماوں نے یورپی یونین کے سفیروں سے بھی ملاقات کی تھی، ملاقات کرنے والوں میں شاہ محمود قریشی، اسد عمر اور  زین قریشی شامل تھے۔ 

تحریک انصاف کے رہنماؤں کی ملاقات آسٹریلوی سفیر کی رہائش گاہ پر ہوئی تھی، ملاقات میں پاکستان کی موجودہ معاشی و سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

تحریک انصاف کی قیادت نے یورپی ممالک کے سفراء کو مختلف معاملات پر  اپنے مؤقف سے  آگاہ کیا تھا۔