ایک نیوز: انسانی صحت کے لیے متوازن خوراک لینا جتنا ضروری ہے اتنا ہی ضروری یہ جاننا بھی ہے کہ جسم میں وٹامنز اور نمکیات کی مقدار کا توازن کس حد تک برقرار رکھا جائے۔
امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پری وینشن (سی ڈی سی) کے مطابق صحت مند رہنے کے لیے ایک بالغ انسان کو دن میں ڈیڑھ یا دو کپ پھل اور دو سے تین کپ سبزیاں کھانی چاہئیں۔
عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پھل اور سبزیوں کی مقدار کی وضاحت کرتے ہوئے تجویز دی ہے کہ ایک بالغ انسان کو دن میں 400 گرام پھل اور سبزیاں اپنی خوراک میں شامل کرنی چاہیئں۔
ڈبلیو ایچ او کی فوڈ اینڈ ایگری کلچر آرگنائزیشن کے مطابق اگر آپ کو دن میں مذکورہ مقدار مکمل کرنے میں مشکل درپیش آرہی ہے تو اس کا آسان حل یہ ہے کہ آپ دن میں پھل یا سبزی کو پانچ مرتبہ کھائیں اس طرح کھانے سے آپ دن میں 400 گرام پھل اور سبزی کی تجویز کردہ مقدار مکمل کر سکیں گے۔
غذائیت حاصل کرنے کے لیے خوراک اور سبزیوں کے بجائے متبادل ذرائع کا سہارا بھی لیا جاتا ہے جسے 'ڈائٹری سپلمنٹس' کہتے ہیں۔
ڈائٹری سپلمنٹس مختلف اقسام کی ہوتی ہیں جیسا کے وٹامن کی گولیاں، کیپسول، پاؤڈر، انرجی ڈرنکس اور مائع کی شکل میں دستیاب دیگر اشیا شامل ہیں۔
ڈائٹری سپلیمنٹس وٹامن، نمکیات، امائنو ایسڈ، بوٹینیکل انزائم کی قسم میں دستیاب ہوتی ہیں۔
ایف ڈی اے کے مطابق ڈائٹری سپلمنٹس کا استعمال کرنے کی بے شمار وجوہات ہو سکتی ہیں۔ بعض افراد خوراک، میڈیکل کنڈیشن اور کھانے کی عادات کے سبب ضروری وٹامنز اور غذائیت حاصل نہیں کر پاتے جس کی وجہ سے انہیں ڈائٹری سپلیمنٹس کا سہارا لینا پڑتا ہے۔
ماہرین کے مطابق بعض افراد ڈائٹری سپلمنٹس کا استعمال توانائی کو بڑھانے اور بہتر نیند کے لیے بھی کرتے ہیں۔
ماہرینِ صحت اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ڈائٹری سپلمنٹس ڈاکٹر کے مشورے سے ہی استعمال کی جائے تو بہتر ہے۔
لیکن بہت سے لوگ اس تذبذب کا شکار ہوتے ہیں کہ انہیں ملٹی وٹامنز کا استعمال صبح کرنا چاہیے یا رات میں۔ اس بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ ملٹی وٹامنز خوراک میں شامل کرنے کے لیے یہ بات بہت اہم ہے کہ ہم اس کا استعمال کس وقت کر رہے۔
امریکی اخبار 'دی واشنگٹن پوسٹ' کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکی شہر بوسٹن کی ٹفٹس یونی ورسٹی کے نیوٹریشن سائنس اینڈ پالیسی کے پروفیسر جیفری بلوم برگ نے تجویز کیا ہے کہ رات میں ڈائٹری سپلیمنٹس لینا مناسب نہیں ہے۔
ان کے بقول "جب ہم سوتے ہیں تو اس وقت ہمارے نظامِ ہاضمہ کا عمل سست ہو جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ رات میں غذائی سپلمنٹس لینے سے یہ جسم میں مؤثر طرح سے کام نہیں کرتیں۔"
وٹامنز اور سپلیمنٹس بنانے والی امریکی کمپنی 'ناؤ فوڈز' کے کلینکل ماہرِ غذائیت نیل لیون کا کہنا ہے کہ ملٹی وٹامنز اور وٹامن بی کو کھانے کا بہترین وقت صبح کا ہے۔
ان کے بقول ملٹی وٹامنز صبح کے وقت بہترین کارکردگی دکھاتی ہیں کیوں کہ ان میں موجود وٹامن بی میٹابولزم اور دماغ کی کارکردگی کو متحرک رکھتا ہے۔
پروفیسر جیفری بلمبرگ کے مطابق وٹامنز کے حصول کے لیے کھائی جانے والی ادویات میں پانی کا کردار بہت اہم ہے۔ ان کے بقول پانی یا دیگر مائع معدے میں ٹیبلٹ یا کیپسول کی حل پذیری کے لیے مدد گار ثابت ہوتا ہے اس لیے ضروری یہ ہے کہ آپ ڈائٹری سپلیمنٹس کو پانی کے ایک بڑے گلاس کے ساتھ استعمال کریں۔
دی واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق ملٹی وٹامنز، پری نیٹل ملٹی وٹامنز (حمل اور حمل سے قبل استعمال کی جانے والے وٹامنز)، فولک ایسڈ، وٹامن بی، اومیگا تھری ایس اور پرو بائیوٹکس کا استعمال ناشتے کے ساتھ کیا جاتا ہے۔
کیلشیئم اور وٹامن ڈی کا استعمال دوپہر کے کھانے جب کہ آئرن اور وٹامن سی رات کے کھانے کے ساتھ استعمال کی جا سکتی ہیں۔
علاوہ ازیں فائبر سپلیمنٹس کا استعمال بستر پر لیٹنے سے قبل ایک بڑے گلاس پانی کے ساتھ کیا جا سکتا ہے۔