لاہور: عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کرلی گئی

لاہور: عمران خان کا آج انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش ہونے کا فیصلہ
کیپشن: Lahore: Imran Khan's decision to appear in the anti-terrorism court today

ایک نیوز: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان لاہور میں انسداد دہشتگردی عدالت پہنچ گئے ہیں۔ عدالت نے تین مقدمات میں عمران خان کی عبوری ضمانت 4 اپریل تک منظور کرلی ہے۔

تفصیلات کےمطابق انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے عمران خان کو تینوں مقدمات میں گرفتار کرنے سے روک دیا ہے۔ اس کے علاوہ آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر سے ریکارڈ بھی طلب کرلیا ہے۔

عمران خان کے خلاف تین مقدمات کیس میں عبوری ضمانتوں کے معاملے پر انسداد دہشتگردی عدالت میں سماعت ہوئی۔ دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیے کہ عدالت میں رش کم کریں۔ غیر متعلقہ افراد عدالت سے باہر جائیں۔ عمران خان کمرہ عدالت میں آئے۔ ان کے وکیل نے بتایا کہ تین مقدمات ہیں۔ اس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ ابھی عدالت میں عمران خان کی درخواستیں نہیں آئیں۔

عمران خان کے وکیل نے کہا کہ یہ رش تو بہت کم ہے۔ لاہور ہائیکورٹ میں بہت لوگ آتے ہیں۔ ہم عدالت سے استدعا کرتے ہیں کہ ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہو جاتے ہیں۔ آپ عبوری ضمانت کے لیے وقت زیادہ دیں۔ 40 مقدمات عمران خان پر انسداد دہشت گردی کے بنائے گئے ہیں۔ عید کے بعد کی تاریخ دیں دیں یا پندرہ دن کی تاریخ دے دیں۔

عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آپ کے دو مقدمات میں 4 اپریل کی تاریخ ہے۔ تو تیسرے مقدمہ کی بھی 4 اپریل رکھ لیتے ہیں۔ عدالت نے عمران خان کو تینوں مقدمات میں ایک ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کے عوض عبوری ضمانت منظور کرلی۔ 

عدالت نے عمران خان کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا۔ جج نے عمران خان نے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ہر تاریح میں عدالت پیش ہونا ہے۔ آپ کے رہنماؤں کے مقدمات میں 4 اپریل کی تاریح پڑی ہے۔ عدالت نے پولیس کو عمران خان کو چار اپریل تک تین مقدمات میں گرفتار کرنے سے روک دیا۔

عمران خان کی میڈیا سے گفتگو:

عمران خان نے انسداددہشت گردی عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے 1600 ورکرز کو پکڑ لیا ہے۔ صرف اس لیے کہ وہ مینار پاکستان کے جلسے میں شمولیت اختیار کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے اعلان کیا کہ میں ان سب کو کہہ رہا ہوں کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا مینار پاکستان میں جلسہ دیکھیں گے۔ لاہور کی عوام نکلے گی۔ پبلک بڑی تعداد میں نکلے گی۔

انہوں نے بتایا کہ عوام اس لیے نکلے گی کہ وہ انہیں بتانا چاہتے ہیں کہ یہ جو ظلم کر رہے ہیں۔ یہ ہر حربہ استعمال کر رہے ہیں کہ کسی طریقے سے ہمیں کرش کر سکیں۔ اس ملک کی آزادی کو جو بڑے فخر سے یہ قوم آزاد ہوئی تھی۔ انھوں نے اس آزادی کو بالکل ختم کر دیا ہے۔