ایک نیوز: سائنس دانوں نے سات اجزاء کی مدد سے تھری ڈی فوڈ پرنٹنگ کے استعمال سے میٹھاچیز کیک تیارکرلیا۔
تفصیلات کے مطابق سائنس دانوں نے چیز کیک جیسی ڈش کی تیاری میں گراہم کریکرز، پینٹ بٹر، نیوٹیلا، بنانا پیورے، اسٹرابیری جیم، چیری ڈریزل اور اسٹرابیری فراسٹنگ کا استعمال کیا ۔اس ڈش کوبنانے کامقصدٹیکنالوجی کو استعمال میں لاتے ہوئے متعدد غذائی اجزاء کے استعمال سے پکوان بنانے کے متعلق فہم میں اضافہ کرنا ہے۔
جرنل این پی جے سائنس آف فوڈ میں شائع ہونے والی تحقیق میں سائنس دانوں کاکہناہے کہ ان کے کام نے تھری ڈی فوڈ پرنٹنگ کی مستقبل کے وجود کی بنیاد ڈالی ہے۔
پیس یونیورسٹی میں نیوٹریشن کے پروفیسر کرسچین کوپر کاکہناہے کہ کم غذائیت والی پروسیسڈ غذائیں ہمارا ایک بڑا مسئلہ ہیں۔ تھری ڈی فوڈ پرنٹنگ سے پروسیسڈ غذائیں تو بنیں گی لیکن غذائیت کو بہتر انداز میں کنٹرول کیا جا سکے گا۔
کرسچین کوپر کامزیدکہنا ہےکہ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے کھانا نگلنے کے مسائل میں مبتلا افراد کیلئے اس طرح کے کھانے بنائے جاسکیں گے جن کی ان مریضوں کو ضرورت ہوگی۔
سربراہ کولمبیا یونیورسٹی جوناتھن بلٹِنجر کاکہنا ہے کہ تھری ڈی فوڈ پرنٹنگ ٹیکنالوجی ابھی ابتدائی مراحل میں ہے۔ اس کو کارٹرج بنانے والے، ڈاؤن لوڈ کے قابل ریسیپی فائلز اور ایک ایسا ماحول جس میں یہ ریسیپیز بنا کر شیئر کی جاسکیں جیسے نظام کی ضرورت ہے جو اس ٹیکنالوجی کو سہارا دے سکیں۔