جنر ل باجوہ سے منسوب خبروں میں کتنی صداقت  ؟حقیقت سامنے آگئی  

جنر ل باجوہ سے منسوب خبروں میں کتنی صداقت  ؟حقیقت سامنے آگئی  
کیپشن: جنر ل باجوہ سے منسوب خبروں میں کتنی صداقت  ؟حقیقت سامنے آگئی  

ایک نیوز :پاکستان کے سینئر اینکر کامران شاہد نے دعویٰ کیا ہے کہ جنرل(ر)قمرجاوید باجوہ نے کسی بھی قسم کے انٹرویو کی تردید کی ہے ۔
تفصیلات کےمطابق اپنے ٹویٹ میں کامران شاہد نے کہا کہ جنرل باجوہ سے میری ابھی بات ہوئی ہے اور انہوں نے کنفرم کیا ہے کہ میں نے کسی شخص کو کوئی انٹرویو نہیں دیا۔ جنرل باجوہ نے کہا کہ 29 نومبر 2024 تک مجھے کوئی بیان یا انٹرویو دینے کی اجازت نہیں ہے۔ 
واضح رہے کہ سینئر صحافی شاہد میتلا نے دعویٰ کیا تھا کہ جنرل باجوہ نے انہیں انٹرویو دیا ہے اور انہوں نے اس کی تفصیلات اپنے دو کالموں میں بھی شیئر کی ہیں۔

شاہد میتلا کے کالم کے مطابق سابق آرمی چیف جنرل (ر)قمر جاوید باجوہ نے بتا یاجنرل فیض میرے پاس آئے اور کہا کہ عمران خان سے ایک دفعہ مل لیں۔میں نے جنرل فیض کو کہا اچھاانہیں کہیں میرے گھر آجائیں ۔جنرل فیض نے کہا نہیں آپ ایوان صدر میں مل لیں۔

صدر عارف علوی بھی مجھے بار بار عمران خان سے ملنے کا کہہ رہے تھے۔میں ایوان صدر چلا گیا تو حیر ان رہ گیا کہ عمران خان مجھ سے بہت اچھے طریقے سے ملے جیسے ان کو مجھ سے کوئی شکایت نہیں اور جیسے کوئی غیر معمولی بات نہ ہوئی ہو۔ میر ا خیال تھا کہ وہ گلہ کریں گےلیکن وہ بالکل نارمل تھے۔میں ان کی منافقت پر حیران تھا کیونکہ وہ عوام میں مجھ پر بھرپور تنقید کرتے تھے۔میں نے کہا آپ مجھے میر جعفر اور میر صادق کہتے ہیں ۔عمران خان صاف مکر گیا کہتا میں نواز اور شہباز کو کہتا ہوں ۔پھر کہتا کہ آپ ان کی حکومت گرادیں ،ان کو گھر بھیج دیں اور الیکشن کر وادیں ۔میں نے کہا کہ آپ تو اسمبلی میں ہی نہیں ہیں۔