عدالت نے ملزم عثمان مرزا، محب بنگش، ادارس قیوم بٹ،حافظ عطاء الرحمن اور فرحان شاہین کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔
مقدمے کا ٹرائل ساڑھے 5 ماہ تک چلتا رہا ہے، مقدمے میں 21 گواہان پر وکلا نے جرح کی، جبکہ متاثرہ جوڑا 11 جنوری کو اپنے بیان سے منحرف ہوچکا تھا۔
مقدمے میں ایف آئی اے کی خاتون سمیت تین اہلکار بطور گواہ شامل ہیں، 6 جولائی کو سیکٹر ای الیون میں لڑکا لڑکی کی ویڈیو وائرل ہونے پر تھانہ گولڑہ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔