ایک نیوز:وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ملک سے سیاسی عزائم نہیں بلکہ دہشتگردی ختم کرنا چاہتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی کی تشویش ضرور دور کریں گے،وزیر اعلی کے پی کے نے اپیکس کمیٹی میں کسی قسم کا اختلاف نہیں کیا ہے،اپوزیشن اور اتحادی جماعتوں کو بحث کا موقع دیا جائے گا۔
اپیکس کمیٹی کی میٹنگ میں عزم استحکام پاکستان آپریشن کا فیصلہ کیاگیاہے،اس آپریشن کو ضرب عزب اور راہ نجات سے ملایا جارہاہے،وہ آپریشنز بھی دہشتگردی کے خلاف تھے مگر یہ آپریشن بھی دہشتگردی کے خلاف ہی ہے۔
اے پی ایس کے سانحے کے بعد نیشنل ایکشن پلان مرتب کیاگیا اور تمام جماعتیں آن بورڈ تھیں،اس وقت بڑے علاقے سوات سمیت فاٹا میں دہشت گردوں کا قبضہ ہوچکا تھااوریہ نوگو ایریاز تھے۔آج صورتحال قدرے مختلف ہےرات کے اوقات میں چند علاقوں میں طالبان اوربی ایل اے کارروائیاں کرتے ہیں،کسی علاقے پر مکمل کنٹرول اب کسی بھی دہشت گرد تنظیم کا نہیں ہے۔
وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ کمیٹی میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ موجود تھے،کسی نے مخالفت نہیں کی خدشات کا اظہار بعض کوارٹرز سے کیا گیا جو درست نہیں ہے۔
کابینہ کے ایجنڈے میں شامل ہے،مکمل اتفاق رائے سے اس آپریشن کو شروع کیاجائے گا، تمام جماعتوں کے تحفظات کو دور کیا جائے گا ، آپریشن عزم استحکام پاکستان پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد ہی شروع ہوگا،اس آپریشن کے کوئی سیاسی عزائم نہیں ہیں تمام اداروں کو اس آپریشن کو سپورٹ کرنا ہوگی،ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کارروائی کریں اور عدلیہ سے ریلیف مل جائے۔
وزیر اعلیٰ کے پی کے نے کوئی اختلاف نہیں کیاہے۔علی امین گنڈا پور نے دبے لفظوں میں مکمل سپورٹ کا کہا ہے،نیشنل کرائسز کو ایڈریس کرنا سب اداروں کی ذمہ داری ہے۔